مصنوعی ذہانت کے استعمال سے انسانوں کو درپیش مسائل کو حل کیا جا سکتا ہے، تعلیمی ادارے معلومات کی ایک نسل سے اگلی نسل تک منتقلی میں مددگار ہوتے ہیں،ہمیں ایسے پروفیشنلز تیار کرنے ہیں جو چوتھے صنعتی انقلاب کا حصہ بن سکیں، ہم نے اس ملک کو کاروبار، تجارت اور تخلیقی صلاحیتوں میں آگے لے کر جانا ہے

صدرمملکت ڈاکٹر عارف علوی کا کراچی میں اینگرو لیڈر شپ اکیڈمی کی افتتاحی تقریب سے خطاب

پیر 17 دسمبر 2018 00:20

کراچی۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 دسمبر2018ء) صدرمملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ مصنوعی ذہانت کے استعمال سے انسانوں کو درپیش مسائل کو حل کیا جا سکتا ہے، مصنوعی ذہانت انسانی نقل و حمل میں انقلاب برپا کرسکتی ہے، تعلیمی ادارے معلومات کی ایک نسل سے اگلی نسل تک منتقلی میں مددگار ہوتے ہیں،ہمیں ایسے پروفیشنلز تیار کرنے ہیں جو چوتھے صنعتی انقلاب کا حصہ بن سکیں، ہم نے اس ملک کو کاروبار، تجارت اور تخلیقی صلاحیتوں میں آگے لے کر جانا ہے۔

اتوار کو یہاںکراچی میں اینگرو لیڈر شپ اکیڈمی کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر مملکت نے کہا کہ مصنوعی ذہانت کے استعمال سے انسانوں کو درپیش مسائل کو حل کیا جا سکتا ہے۔ مصنوعی ذہانت انسانی نقل و حمل میں انقلاب برپا کر سکتی ہے۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ مستقبل انسان اور مشینوں کے درمیان انضمام کا ہے ،انسان اور مشین کے انضمام سے انسان اپنے ذہن کے ذریعے مشینوں کو کنٹرول کر پائے گا۔

صدر ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ لیڈر کا کام صلاحیت کا تعین اور اس سے بھرپور فائدہ لینا ہوتا ہے اورانسان اپنے تجربے اور تعلیم سے لیڈر بنتا ہے۔ صدر مملکت نے کہا کہ تعلیمی ادارے معلومات کی ایک نسل سے اگلی نسل تک منتقلی میں مددگار ہوتے ہیں انسان ساری عمر سیکھنے کے عمل سے گزرتا ہے۔ ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ ہمیں مزید سافٹ ویئر انجینئرز بنانے کی ضرورت ہے ہمیں ایسے پروفیشنلز تیار کرنے ہیں جو چوتھے صنعتی انقلاب کا حصہ بن سکیں۔

انھوں نے کہا کہ دنیا بہت تیزی سے تبدیل ہورہی ہے ہمیں بدلتے ہوئے وقت کے تقاضوں کے ساتھ چلنا ہوگا۔ صدر نے کہا کہ ہمیں تعلیم یافتہ افرادی قوت کی ضرورت ہے۔ ہمیں ایسا سازگار ماحول بنانا ہے کہ پاکستان میں باصلاحیت افراد کو روزگار ملے ۔ہم نے اس ملک کو کاروبار تجارت اور تخلیقی صلاحیتوں میں آگے لے کر جانا ہے۔