سعودی عرب کا امریکی سینیٹ کی قراردادوں پر سخت ردعمل

قراردادیں جھوٹے الزامات پر مبنی اور اندورنی معاملات میں دخل اندازی ہیں:سعودی وزارت خارجہ

Mian Nadeem میاں محمد ندیم پیر 17 دسمبر 2018 11:27

سعودی عرب کا امریکی سینیٹ کی قراردادوں پر سخت ردعمل
ریاض(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 17 دسمبر۔2018ء) سعودی عرب نے یمن میں جاری ریاض کی جنگ میں امریکی فوجی امداد کو ختم کرنے اور شہزادہ ولی عہد کو صحافی جمال خاشقجی کے قتل کے لیے ذمہ دار ٹھہرانے کی امریکی سینیٹ کی قراردادوں کی مذمت کی ہے. برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق سعودی وزارت خارجہ کی جانب سے سرکاری بیان میں قراردادوں کوجھوٹے الزامات پر مبنی دخل اندازی قرار دیا گیا ہے.

1 3دسمبرکو پیش کی جانے والی قرارداد وسیع تناظر میں علامتی ہے اور اس کے قانون بننے کے امکانات بہت کم ہیں. لیکن اس سے صدر ٹرمپ کے لیے ان کی سعودی پالیسی کے خلاف امریکی قانون سازوں کی ناراضگی کی وارننگ جاتی ہے.

(جاری ہے)

سعودی عرب وزارت خارجہ نے کہا کہ سلطنت امریکی سینیٹ کے تازہ موقف کی مذمت کرتی ہے. بیان میں کہا گیا ہے کہ کہ اس قسم کے موقف غیر حقیقی الزامات پر بنائے گئے ہیں اور یہ اپنے داخلی امور میں کسی قسم کی مداخلت کو مکمل طور پر مسترد کرنے کی تصدیق کرتے ہیں.

ابھی تک امریکہ نے عوامی طور پر اس سعودی بیان کا جواب نہیں دیا ہے . قراردادمیں امریکی کانگریس 1973 کے وار پاور قانون کے تحت کسی فوجی تصادم سے امریکی فورسز کو ہٹانے کے لیے پہلی بار رضا مند ہوا ہے.صدر ٹرمپ کے بعض ساتھی ریپبلکن رہنما نے ان کے خلاف جاتے ہوئے اس قرارداد کے حق میں ووٹ دیا جس میں ڈیموکریٹس کی 41 کے مقابلے میں 56 ووٹوں سے جیت ہوئی.

اس قرارداد نے صدر ٹرمپ سے کہا کہ وہ یمن میں جاری دشمنانہ کارروائیوں سے اپنے تمام فوجی بلا لیں سوا ئے ان کے جو اسلام پسند انتہا پسندوں سے برسرپیکار ہیں. امریکہ نے سعودی عرب کے جنگی طیاروں میں گذشتہ ماہ ایندھن بھرنا بند کر دیا تھا اور اگرامریکی قراردادوں کو قانونی حیثیت حاصل ہو جاتی ہے تو پھر ایندھن بھرنے کا عمل دوبارہ شروع نہیں کیا جاسکے گا.

صدر ٹرمپ نے ان اقدام کو ویٹو کرنے کا عہد کیا ہے اور اس کا ایوان نمائندگان میں منظور ہونا فی الحال مشکل نظر آتا ہے . آزاد سینیٹر برنی سینڈر نے ان اقدام کی مشترکہ حمایت کرتے ہوئے کہاہے کہ ا نہیں امید ہے کہ جب ڈیموکریٹس باضابطہ طور پر جنوری میں ایوان پر اپنا کنٹرول قائم کر لیتے ہیں تو یہ قرارداد کامیاب ہو جائے گی. دوسری جانب وائٹ ہاﺅس نے سعودی عرب کے ساتھ امریکہ کے اقتصادی رشتے پر زور دیا ہے‘ امریکی ذرائع ابلاغ کے مطابق صدر ٹرمپ کے مشیر اور ان کے داماد جیرڈ کشنر سعودی شہزادے کے ساتھ اپنے تعلقات کو مستقل جاری رکھے ہوئے ہیں.