کچھ دن قبل اغوا ہونے والے پروفیسر کو لڑکیوں کو ہراساں کرنے کے جُرم میں معطل کر دیا گیا

اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر واصف پر طالبات کو ہراساں کرنے کا الزام عائد تھا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین پیر 17 دسمبر 2018 11:49

کچھ دن قبل اغوا ہونے والے پروفیسر کو لڑکیوں کو ہراساں کرنے کے جُرم میں ..
ملتان (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 17 دسمبر2018ء) : بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی کے پروفیسر کو طالبات سے جنسی ہراسانی کے جُرم میں معطل کر دیا گیا۔ بہاؤ الدین زکریا یونیورسٹی کی ایک طالبہ نے انکوائری کمیٹی کے سامنے ڈاکٹر واصف اعوان کے خلاف بیان ریکارڈ کروایا جس کے بعد پروفیسر کو گذشتہ روز ہی معطل کر دیا گیا تھا۔ تفصیلات کے مطابق ڈاکٹر واصف اعوان کے خلاف جنسی ہراسانی کے الزامات اور شکایات موصول ہونے کے بعد معاملے کی تحقیقات کے لیے ایک انکوائری کمیٹی تشکیل دی گئی تھی۔

ڈاکٹر واصف پر الزام عائد تھا کہ انہوں نے غیر مناسب ویڈیوزبھیج کر طالبات کو ہراساں کیا ہے۔ واضح رہے کہ کچھ روز قبل بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی کے پروفیسر ڈاکٹر واصف نعمان کو یونیورسٹی کے ہی کچھ طلبا نے اغوا کر لیا تھا۔

(جاری ہے)

یونیورسٹی انتظامیہ کے مطابق پروفیسر واصف نعمان بدھ کے روز لا پتہ ہوئے، جس کے بعد ان کے اہل خانہ کو علم ہوا کہ چھ افراد نے انہیں گرفتار کر کے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا ہے۔

ڈاکٹر واصف کے اغوا پر یونیورسٹی اکیڈمک اسٹاف ایسوسی ایشن اور ایمپلائز یونین نے احتجاج کی کال دے دی اور احتجاج کرتے ہوئے سڑک بلاک کر دی۔ مظاہرین نے مطالبہ کیا تھا کہ ڈاکٹر واصف کو فوری طور پر بازیاب کروایا جائے۔ ایگریکلچر ڈیپارٹمنٹ کے طلبا نے موقف اپنایا کہ ڈاکٹر واصف ڈیپارٹمنٹ کی لڑکیوں کو ہراساں کرتے ہیں۔ اسٹوڈنٹ یونین کے چند طلبا نے انہیں اس حوالے سے خبردار بھی کیا تھا لیکن وہ ایسا کرنے سے باز نہیں آئے۔

پولیس اہلکار نے بتایا کہ پانچ طلبا ایک گاڑی میں پروفیسر واصف نعمان کو اغوا کر کے لے جا رہے تھے جب پولیس نے مداخلت کی اور گاڑی روک پر پروفیسر واصف نعمان کا باحفاظت بازیاب کروالیا۔ کچھ میڈیا رپورٹس میں یہ دعویٰ بھی کیا گیا کہ پورے کیمپس میں گردش کرنے والی واصف نعمان کی ویڈیوز کو لے کر انہیں بلیک میل بھی کیا جاتا تھا۔