میں راجہ بشارت کی شکرگزار ہوں جنہوں نے میرے لیے آواز اُٹھائی

مسلم لیگ ن کے رہنما حنیف عباسی کی بیٹی ڈاکٹر اریبہ عباسی نے راجہ بشارت کے اقدام کی حمایت کر دی

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین پیر 17 دسمبر 2018 13:23

میں راجہ بشارت کی شکرگزار ہوں جنہوں نے میرے لیے آواز اُٹھائی
راولپنڈی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 17 دسمبر2018ء) : صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت اور ایم ایس بے نظیر اسپتال کی فون کال کی آڈیو لیک ہونے کے معاملے پر مستعفی ہونے والی مسلم لیگ ن کے رہنما حنیف عباسی کی بیٹی ڈاکٹر اریبہ عباسی نے راجہ بشارت کے اقدام کی حمایت کر دی ہے۔ نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر اریبہ نے کہا کہ ڈاکٹر طارق نیازی صاحب نے جب سے چارج سنبھالا ہے وہ ہمیں سیاسی طور پر نشانہ بنا رہے ہیں۔

میں نے عزت سے مستعفی ہونے میں ہی اپنی بہتری سمجھی۔ ڈاکٹر طارق نیازی نے چارج سنبھالتے ہی مجھے میرے ڈیپارٹمنٹ سے اُٹھایا اور ایمرجنسی میں میری تعیناتی کر دی۔ ایمرجنسی میں ڈاکٹرز کی کمی نہیں تھی نہ ہی کوئی اور مسئلہ تھا۔ انہوں نے ایک میٹنگ میں میرے سامنے اعتراف کیا کہ پہلے میں سیاسی اختلافات کی وجہ سے ایم ایس نہیں بنا تھا، اب جب میں ایم ایس بن گیا ہوں تو اس ڈیپارٹمنٹ سے ایم اوز کو اُٹھاؤں گا لیکن انہوں نے باقی تمام چار ایم اوز کو چھوڑ کر صرف مجھے اُٹھایا، ایک اُن کے بہت قریبی دوست ہیں ان کو پروموٹ کر دیا گیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ مجھے ڈاکٹر طارق نیازی سے خدشہ تھا کہ وہ کل کو میرے پر کوئی بھی چارج بنا سکتے تھے جو میرے کیرئیر کے لیے نقصان دہ ہو۔ راجہ بشارت کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ڈاکٹر اریبہ نے کہا کہ جو فون کال لیک ہوئی ہے اگر اُسے سنا جائے تو انہوں نے ڈاکٹر طارق نیازی کو کہا ہے کہ بیٹیاں سب کی ایک جیسی ہوتی ہیں،ہمارے سیاسی اختلافات ایک طرف لیکن اگر آپ نے ان کی بیٹی کو ان کے محکمہ سے اُٹھا کر کہیں اور ٹرانسفر کیا ہے تو آپ ان کو واپس ان کے ڈیپارٹمنٹ میں ٹرانسفر کر دیں۔

راجہ بشارت نے میری حمایت کی جس پر میں ان کی شکر گزار ہوں کہ سیاسی اختلافات ہونے اور مخالف پارٹی کے موجودہ وزیر ہونے کے باوجود انہوں نے میرے لیے آواز اُٹھائی،میرے لیے بات کی۔ یہ بات پورے شہر کو پتہ ہے کہ ڈاکٹر طارق نیازی کا میرے والد کے ساتھ سیاسی اختلاف تھا جس کی بنیاد پر انہوں نے مجھے نشانہ بنایا اور اس بات پر جب ان کی پارٹی کے بندے نے اُنہیں روکا تو اس پر بھی انہوں نے اتنا بڑا ایشو بنا لیا۔

میری راجہ بشارت سے بات نہیں ہوئی ، نہ ہی میں نے انہیں کوئی کارروائی کرنے کا کہا لیکن اگر انہوں نے اس معاملے کے وائرل ہونے کےبعد اس پر ایکشن لیا تو میں ان کی مشکور ہوں۔ دوسری جانب ذرائع نے بتایا کہ راجہ بشارت نے حنیف عباسی اور اپنے مشترکہ دوست کے کہنے پر ایم ایس طارق نیازی کو کال کی۔ صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت نے ڈاکٹر اریبہ عباسی کے استعفیٰ کو سیاسی رنگ سے بچانے کے لیے ہی اس معاملے میں مداخلت کی۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ بے نظیر اسپتال کے ایم ایس طارق نیازی کا ڈاکٹر اریبہ کو پہلے والے شعبہ میں ہی ٹرانسفر کرنے کا مقصد اپوزیشن کے سیاسی الزامات سے بچنا تھا۔ لیکن راجہ بشارت مشترکہ دوست کی خواہش پر معاملہ سُدھارنے کے چکر میں فون کال کرکے خود ہی پھنس گئے۔یاد رہے کہ صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت کی جانب سے لیڈی ڈاکٹر کا تبادلہ نہ کرنے پر بے نظیراسپتال کے ایم ایس کو دھمکی دینے والی فون کالز کی آڈیو وائرل ہو گئی تھی۔