آئی ایم ایف کو چینی قرضوں کی تفصیلات فراہم کردی ہیں ،ْوزیر خزانہ

اسٹیٹ بینک کی مانیٹری پالیسی اور حکومت کی مالیاتی پالیسی ہم آہنگ اور ایک ہی سمت میں گامزن ہیں ،ْضمنی بجٹ سے خسارہ کم کرنے میں مدد ملے گی ،ْخسارے پر قابو پانے کیلئے ٹیکس نیٹ کو وسیع اور ٹیکس چوری پر قابو پایا جارہا ہے ،ْ کرنسی کی قدر میں مزید کمی کے بارے میں اسٹیٹ بینک ہی کوئی فیصلہ کریگا ،ْاسد عمر کی نجی ٹی وی سے بات چیت

پیر 17 دسمبر 2018 16:20

آئی ایم ایف کو چینی قرضوں کی تفصیلات فراہم کردی ہیں ،ْوزیر خزانہ
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 دسمبر2018ء) وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کو چینی قرضوں کی تفصیلات فراہم کردی ہیں ،ْ اسٹیٹ بینک کی مانیٹری پالیسی اور حکومت کی مالیاتی پالیسی ہم آہنگ اور ایک ہی سمت میں گامزن ہیں ،ْضمنی بجٹ سے خسارہ کم کرنے میں مدد ملے گی ،ْخسارے پر قابو پانے کیلئے ٹیکس نیٹ کو وسیع اور ٹیکس چوری پر قابو پایا جارہا ہے ،ْ کرنسی کی قدر میں مزید کمی کے بارے میں اسٹیٹ بینک ہی کوئی فیصلہ کریگا۔

پیر کو وزیر خزانہ اسد عمر کراچی سے اسلام آباد روانہ ہوئے تو انہوں نے عام مسافروں کی طرح سفر کیا اورقطار میں اپنا بیگ اٹھائے کھڑے رہے اور جہاز میں بورڈنگ کے لیے قطار سے بھی گزرے ،ْمسافروں نے وزیر خزانہ کو سادگی کو سراہا۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے دورانِ پرواز نجی ٹی وی سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اسٹیٹ بینک کی مانیٹری پالیسی اور حکومت کی مالیاتی پالیسی ہم آہنگ اور ایک ہی سمت میں گامزن ہیں ،ْضمنی بجٹ سے خسارہ کم کرنے میں مدد ملے گی، عوام کیلئے 50 لاکھ گھروں کی تعمیر، انفرا اسٹرکچر منصوبے اور صنعت و برآمدات کو سہولتوں کی فراہمی ہماری ترجیحات ہیں، عوام کے ریلیف کیلئے ایسے بہت سے اقدامات کررہے ہیں جن سے معیشت پر منفی اثر نہیں پڑے گا۔

اسد عمر نے کہا کہ امریکا نے جو سوال اٹھائے ان کے جواب دے دیے، آئی ایم ایف کے بورڈ میں امریکی نمائندگی 16.5 فیصد ہے اور 83.5 فیصد دیگر ممالک ہیں، چینی قرضوں کے بارے میں ایسی کوئی چیز نہیں جسے چھپانے کی ضرورت ہو، ان کی تفصیل نہ چھپائی ہے اور نہ ہی چھپائی جاسکتی ہے ،ْ آئی ایم ایف کو چینی قرضوں کی تفصیلات فراہم کرچکے ہیں۔وزیر خزانہ نے کہا کہ خسارے پر قابو پانے کے لیے ٹیکس نیٹ کو وسیع اور ٹیکس چوری پر قابو پایا جارہا ہے، ضمنی فنانس بل سے مالیاتی خسارہ پچھلے سال سے بہت کم رہے گا، کرنسی کی قدر میں مزید کمی کے بارے میں اسٹیٹ بینک ہی کوئی فیصلہ کرے گا، ایف بی آر کی بہتری کے لیے پالیسی اور ٹیکسوں میں ردوبدل پہلے دن سے جاری ہے۔

متعلقہ عنوان :