کشمیر میں ہلاکتوں کے خلاف جکارتا میں احتجاجی مظاہرے اور دھرنا ،

غیر جانبدارانہ تحقیقات کر کے حقائق کو منظر عام پر لانے کا مطالبہ

پیر 17 دسمبر 2018 16:39

جکارتا(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 دسمبر2018ء) کشمیر میں شہری ہلاکتوں کے خلاف انڈونیشیا کی لڑکی کے لواحقین اور دوسرے لوگوں نے جکارتا میں احتجاجی مظاہرے کئے اور الزام لگایا کہ پرامن احتجاج کرنے والوں پر فورسز نے طاقت کا بے تحاشہ استعمال کر کے سات عام شہریوں کو موت کے گھاٹ اتار کر انسانی حقوق کی دھجیاں اڑا دیں ۔ بھارتی میدیا کے مطابق جکارتا میں احتجاج کرنے والوں نے شہری ہلاکتوں کے بارے میں غیر جانبدارانہ تحقیقات کر کے حقائق کو منظر عام پر لانے کا مطالبہ کرتے ہوئے اقوام متحدہ اور انصاف پسند ملکوں پر زور دیا کہ وہ شہری ہلاکتوں کو روکنے کے لئے بھارت پر دبائو ڈالے ۔

کھار پورہ سرنوپلوامہ میں ایم بی اے ڈگری یافتہ نوجوان کے سسرال والوں نے اپنی بیٹی کے بیواہ ہونے کے بعد جکارتا میں فورسز کے ہاتھوں سات عام شہریوں کی ہلاکتوں کے خلاف احتجاجی ریلی نکالی ۔

(جاری ہے)

ریلی میں شامل افراد نے ہاتھوں میں پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر کشمیر میں ہلاکتوں کو روکنے انسانی حقوق کو تحفظ فراہم کرنے کے الفاظ درج کئے گئے تھے ۔

مظاہرین کا کہنا تھا پلوامہ میں پولیس و فورسز نے طاقت کا بے تحاشا استعمال کر کے سات عام شہریوں کو موت سے ہمکنار کیا جو انسانی حقوق کی بدترین پائمالی ہے اور عام شہریوں کے خلاف جنگ کے مترادف ہے ۔ مظاہرین نے اقوام متحدہ اور انصاف پسند ممالک پر زور دیا کہ وہ شہری ہلاکتوں کو روکنے کے لئے اپنا اثرو رسوخ استعمال کرے اور پلوامہ میں پیش آئے المناک واقعہ کے بارے میں حقائق کو منظر عام پر لانے کے لئے اپنی خدمات انجام دیں ۔ ۔