بشار الاسد جمہوری طریقے سے منتخب ہوں ان کے ساتھ کام کیلئے تیار ہیں ، ترکی

اس وقت ہم سب کی پہلی ترجیح شام میں ئے دستور کی تیاری ہے اور دستور کسی ایک فریق کی طرف سے نہیں بلکہ شامی عوام کو بنانا ہوگا، مولود جاویش اوگلو ٹرمپ نے یقین دلایا ہے کہ واشنگٹن سنہ 2016 کو ترکی میںہونے والی ناکام فوجی بغاوت کے منصوبہ ساز فتح اللہ گولن کو ترکی کے حوالے کرنے کے لیے کام کررہا ہے، ترک وزیر خارجہ کی دوحہ میں کانفرنس سے خطاب

پیر 17 دسمبر 2018 16:48

بشار الاسد جمہوری طریقے سے منتخب ہوں   ان کے ساتھ کام کیلئے تیار ہیں ..
دوحہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 دسمبر2018ء) ترکی کے وزیر خارجہ مولود جاویش اوگلو نے کہا ہے کہ اگرشام میں شفاف، آزادانہ اور غیرجانب دار صدارتی انتخابات کرائے جائیں اوران کے نتیجے میں بشارالاسد صدرمنتخب ہوں تو ترکی ان کے ساتھ کام کرنے پر غور کرے گا۔دوحہ میںمنعقدہ ایک ایک کانفرنس سے خطاب میں ترک وزیر خارجہ نے کہا کہ اس وقت ہم سب کی پہلی ترجیح شام میں ئے دستور کی تیاری ہے اور دستور کسی ایک فریق کی طرف سینہیں بلکہ شامی عوام کو بنانا ہوگا۔

انہوں نے شام میں اقوام متحدہ کی زیرنگرانی انتخابات کرانے کی ضرورت پربھی زور دیا اور کہا کہ شام کے بحران کا واحد حل جمہوری اور شفاف انتخابات کا انعقاد ہے شامی عوام کو اپنے حکمرانوں کے انتخاب کا موقع ملنا چاہیے۔

(جاری ہے)

ایک دوسرے سیاق کے حوالے سے انہوںنے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ شام سے اپنی فوج نکالنے پر غور کریںگے۔

ترک وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یقین دلایا ہے کہ واشنگٹن سنہ 2016 کو ترکی میںہونے والی ناکام فوجی بغاوت کے منصوبہ ساز فتح اللہ گولن کو ترکی کیحوالے کرنے کے لیے کام کررہا ہے۔اویش اوگلو کا کہنا تھا کہ ارجنٹائن میں 'جی 20' اجلاس کے موقع پر امریکی صدر نیاپنے ترک ہم منصب کویقین دلایا ھا کہ ان کا ملک گولن اور دوسرے مطلوب افراد کو ترکی کے حوالے کرنے کے لیے کام کررہا ہے۔

خیال رہے کہ ترکی سنہ دو ہزار اٹھارہ میں منتخب حکومت کا تختہ الٹنے کی ناکام کوشش کا ذمہ دار دو عشروں سیامریکامیں مقیم فتح اللہ گولن پرعاید کرتا ہے تاہم وہ ترک حکومت کے الزامات کو مسترد کرچکے ہیں۔جاویش اوگلو کا کہنا تھا کہ 'ایف بی ائی' کی جانب سے حالیہ ایام میں گولن کی تنظیم کی ٹیکس چوری کی ٹھوس تحقیقات کی گئی ہیں۔