مالم جبہ اراضی کیس:وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کا نیب سے کلین چٹ ملنے کا دعوی

محمود خان بطور سابق وزیر سیاحت نیب دفتر پیش،حکام نے ایک گھنٹہ20 منٹ تک پوچھ گچھ کی اداروں کا احترام کرتے ہیں ،حکام سے بھر پور تعاون کیا ہے،مجھے کوئی سوالنامہ نہیں ملا ،آج میری آخری پیشی تھی ،میڈیا سے گفتگو

پیر 17 دسمبر 2018 17:01

مالم جبہ اراضی کیس:وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کا نیب سے کلین چٹ ملنے کا ..
پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 دسمبر2018ء) وزیرِاعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے قومی احتساب بیورو (نیب) سے مالم جبہ اراضی کیس میں کلین چٹ ملنے کا دعویٰ کردیا۔پیر کے روز وزیرِ اعلیٰ خیبرپختونخوا پشاور میں سابق وزیرِ سیاحت کی حیثیت سے نیب کے دفتر میں پیش ہوئے جہاں ان سے نیب حکام نے مالم جبکہ اراضی کیس میں پوچھ گچھ کی۔ذرائع کے مطابق نیب کے سنیئر حکام پر مشتمل ٹیم نے محمود خان سے ایک گھنٹہ 20 منٹ تک پوچھ کچھ کی۔

نیب دفتر کے باہر میڈیا نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے وزیرِ اعلیٰ خیبرپختونخوا نے دعویٰ کیا کہ انہیں نیب سے مالم جبہ اراضی کیس میں کلین چٹ مل گئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ اداروں کا احترام کرتے ہیں اور یہاں بطور سابق وزیرِ سیاحت پیش ہوئے ہیں ان کا مزید کہنا تھا کہ انہیں نیب کی جانب سے کوئی سوالنامہ نہیں دیا گیا یہاں پر آج میری آخری پیشی تھی کیونکہ مجھے کلین چٹ دے دی گئی وزیراعلیٰ نے کہا کہ انہیں مالم جبہ اراضی کی لیز کا علم نہیں تھا، اور لیز کے دستاویزات پر ان کے دستخط نہیں تھے۔

(جاری ہے)

ان کا مزید کہنا تھا کہ نیب کے ساتھ بھرپور تعاون کیا اور تمام سوالات کے جوابات بھی دیے۔خیال رہے کہ سوات کے علاقے مالم جبہ میں 275 ایکڑ سرکاری اراضی کو 2014 میں ریزورٹس کے لیے لیز پر دینے کی رپورٹس منظر عام پر آئیں تھیں جن میں بے قاعدگیوں اور اقربا پروری کا انکشاف ہوا تھا۔شکایات سامنے آنے پر نیب کی جانب سے مذکورہ معاملے کی تحقیقات شروع کی گئیں جس میں سابق وزیراعلیٰ پرویز خٹک، وزیراعظم کے پرنسپل سیکریٹری اعظم خان، سینیٹر محسن عزیز پہلے ہی نیب کے سامنے پیش ہوکر اپنے بیان جمع کرواچکے ہیں۔

مالم جبہ کی اراضی لیز پر دینے کے وقت محمود خان صوبائی وزیر سیاحت و کھیل تھے جبکہ محسن عزیز خیبرپختونخوا کے اسپورٹس بورڈ کے چئیرمین تھے۔اراضی کے لیز کا اشتہار 15 سال کے لیے دیا گیا تھا تاہم کنٹریکٹ حاصل کرنے کے بعد لیز کو 32 سال تک کے لیے بڑھادیا گیا تھا۔