حکومت صحت کے شعبہ میں اصلاحات پر کام کررہی ہے

عالمی ادارہ صحت، یونیسیف، گاوی اور دیگرعالمی اداروں کے تعاون سے صحت کے شعبہ کو آگے لے کر جائیں گے وفاقی وزیر برائے صحت عامر محمود کیانی کا ای پی آئی پروگرام کے لئے 32گاڑیوں کے عطیہ کے موقع پر تقریب سے خطاب

پیر 17 دسمبر 2018 17:13

حکومت صحت کے شعبہ میں اصلاحات پر کام کررہی ہے
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 دسمبر2018ء) وفاقی وزیر برائے صحت عامر محمود کیانی نے کہا ہے کہ حکومت صحت کے شعبے میں اصلاحات کے طویل اور قلیل المدتی منصوبوں پر کام کر رہی ہے جن کے ثمرات جلد مرتب ہو ںگے، عالمی ادارہ صحت کے تعاون سے ان کو ششوں کو مزید مربوط بنایا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے عالمی ادارہ صحت اورگاوی کی طرف سے ای پی آئی پروگرام کے لئے گاڑیوں کی فراہمی کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

قومی ادارہ صحت میں پیر کو منعقدہ اس تریب کے دوران صحت کی عالمی تنظیموں نے پاکستان کے ای پی آئی پروگرام کے لئے 32 قیمتی گاڑیوں کا عطیہ دیا۔ وفاقی وزیر نے گاوی اور عالمی ادارہ صحت کے کنٹری ڈائریکٹر کا خیرمقدم کیااور 32 قیمتی گاڑیوں کے صحت کے شعبہ کے لئے عطیہ پر شکریہ ادا کیا ۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر نے کہاکہ حکومت صحت کے شعبہ میں اصلاحات پر کام کررہی ہے جس کے لئے قلیل اور طویل المدت کے منصوبوں کے لئے عالمی ادارہ صحت یونیسیف، گاوی اور دیگر متعلقہ عالمی اداروں کے تعاون سے صحت کے شعبہ کو آگے لے کر جائیں گے۔

انہوں نے کہاکہ ان اقدامات کے ثمرات بہت جلد سامنے آنا شروع ہو جائیں گے جو موجودہ حکومت کی صحت کے شعبہ کے لئے ترجیہات کا مظہر ہے۔ عامر محمود کیانی نے کہا کہ عالمی ادارہ صحت کے علاقائی ڈائریکٹر نے صدر مملکت سے بھی ملاقات کی ہے اور بھر پور تعاون جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ حکومت صحت کے شعبہ کی ترقی کے لئے عالمی ادارہ صحت اور دیگر فریقین کے تجربات سے بھر پور استفادہ کرے گی تاکہ صحت کی سہولیات کو بہتر بنانے کے ساتھ ساتھ متعدی اور غیر متعدی امراض کی روک تھام، تدارک اور آگاہی کے اہداف کو پورا کیا جاسکے ۔

انہوں نے خسرہ کے پروگرام کی مہم کی کامیابی پر عالمی ادارہ صحت کا شکریہ ادا کیا اور کہاکہ پہلی مرتبہ پاکستان میں تیسرے فریق کے جائزہ سے مثبت نتائج برآمد ہوئے ہیں اور کامیابی کی شرح 94 فیصد رہی جو پاکستان کے لئے بہت بڑی کامیابی ہے۔ عالمی ادارہ صحت کے ساتھ ساتھ گاوی اوریونیسیف کا بھی تعاون رہا ہے جس پر ان کے بھی شکر گزار ہیں ۔ مستقبل میں ان اداروں کے ساتھ تعاون کو مزید فروغ دیا جائے گا۔

صحت مند بچہ اور صحت مند خاندان کے ساتھ پاکستان کو صحت مند بنائیں گے۔ ہر تین ماہ کے بعد صحت کی رپورٹ پیش کی جائے گی۔ اس موقع پر عالمی ادارہ صحٹ کے علاقائی ڈائریکٹر احمد المندھاری نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان صحت کے شعبہ کے چیلنجز سے نمٹنے کی بھرپور صلاحی رکھتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ کسی بھی مسئلہ سے نمٹنے کے لئے سیاسی قوت ارادی ہونی چاہیے اور پاکستان کے پاس وہ سیاسی قوت ارادی ہے۔

سیاسی قوت ارادی اور پیشہ ور اور باصلاحیت ماہرین اور افرادی قوت موجودہے جس کے ذریعے دیگر ممالک کے مقابلہ میں پاکستان صحت کے چیلنجز سے نمٹنے کے لئے بھرپور صلاحیت رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی ادارہ صحت مختلف صحت کے شعبوں میں چیلنجز سے نمٹنے اور صحت مند پاکستان کی تعمیر میں اپناتعاون جاری رکھے گا۔ پولیو سمیت دیگر متعدی اور غیر متعدی امراض کے تدارک کے لئے ماضی میں بھی عالمی ادارہ صحت کا تعاون رہاہے اور آئندہ بھی تعاون جاری رکھیں گے۔ میں بہت پرامید ہوں کہ چند برسوں میں پاکستان کثیر الجہت اور تزویراتی حکمت عملی مرتب کرے گا اور عالمی ادارہ صحت اس ضمن میں تکنیکی اور مالی معاونت جاری رکھے گا تاکہ پاکستان میں ہیلتھ کئیر سیکٹر کو مزید بہتر بنایا جاسکے۔

متعلقہ عنوان :