پانی کی فراہمی ونکاسی آب کی دستیابی سہل و موثر بنانے کیلئے تمام تر وسائل بروئے کار لائے جائیں گے ، سعید غنی

پمپنگ اسٹیشنوں پر پانی کی فراہمی پر کڑی نگاہ رکھی جائے گی اس ضمن میں میٹرز نصب کیئے جائیں گے ،وزیر بلدیات سندھ

پیر 17 دسمبر 2018 18:58

پانی کی فراہمی ونکاسی آب کی دستیابی سہل و موثر بنانے کیلئے تمام تر ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 دسمبر2018ء) کراچی واٹراینڈ سیوریج بورڈ کی بورڈ میٹنگ میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ شہریوں کو پانی کی فراہمی ونکاسی آب کی دستیابی سہل و موثر بنانے کیلئے تمام تر وسائل بروئے کار لائے جائیں گے ، پمپنگ اسٹیشنوں پر پانی کی فراہمی پر کڑی نگاہ رکھی جائے گی اس ضمن میں میٹرز نصب کیئے جائیں گے ،استعمال شدہ پانی کو دوبارہ قابل استعمال بنانے کیلئے بھی بھرپور اقدامات کیئے جائیں گے اس ضمن میں عملدرآمد کیلئے واٹربورڈ، ماہرین اور ارکان بورڈ مشترکہ کوششیں کریںگے ۔

تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیربلدیات سندھ سعید غنی کی زیر صدارت واٹربورڈ کی گورننگ بورڈ کا اجلاس ایم ڈی سیکریٹریٹ کارساز میں منعقد ہوا۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر بلدیات سندھ سعید غینی نے کہا ہے کہ شہریوں کو پانی کی فراہمی ونکاسی آب کی سہولیات کی فراہمی بہتر بنانے کیلئے بھرپوراقدامات کیئے جارہے ہیں ،انتظامی اور فنی معاملات ومسائل کے فوری حل کیلئے ہر تین ماہ میں کم از کم ایک بار واٹربورڈ کی گورننگ باڈی کا اجلاس ضروری ہے، پانی کی ضرورت سے کہیں کم دستیابی کے باوجود شہریوں میں پانی کی منصفانہ تقسیم کیلئے کوششوں سمیت پانی چوروں کیخلاف ایم ڈی واٹربورڈ خالدمحمود شیخ کی نگرانی میں جاری مہم قابل ستائش ہے اس پر ہم انہیں مبارکباد پیش کرتے ہیں،زیر زمین پانی ، ہائیڈرنٹس کے نظام کو مزید موثر اور شہریوںکیلئے سہل بنانے کیلئے کمیٹی قائم کردی گئی ہے ،اجلاس میںموجود میئر کراچی وسیم اختر نے کہا کہ شہریوں کی خدمت ہمارا اولین فرض ہے،واٹربورڈ کو درپیش مسائل کے حل اور اس کی ریکوری میں خاطر خواہ اضافہ کیلئے ہر ممکن تعاون کیا جائے گا تاکہ شہریوں کو فراہمی ونکاسی آب کی بہتر سہولیات بہم پہنچائی جاسکیں ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر ایم ڈی واٹربورڈ خالد محمود شیخ نے اجلاس کو بتایا کہ واٹربورڈ کی جانب سے شہریوںکو پانی کی فراہمی ،پانی چوروں کی سرکوبی ،غیرقانونی ہائیڈرنٹس مسمار کرنے سمیت واٹربورڈ کی اراضی وتنصبات پر قائم تجاوزات کیخلاف واٹربورڈ کا عملہ دن رات مصروف عمل ہے۔ واٹربورڈ کے اندرون وبیرون شہر قائم 156پمپنگ اسٹیشنوں پر پانی کی فراہمی پر نظر رکھنے اور چوری کی روک تھام کیلئے 421میٹرز نصب کیئے جارہے ہیں، واٹربورڈ پانی کی فراہمی سمیت نکاسی آب کی سہولیات ، شہریوں کی شکایات کے ازالہ اور شہر کے آخری سرے وبلند مقامات پر قائم آبادیوں کو پانی کی فراہمی کیلئے تمام تر وسائل بروئے کارلارہا ہے ،اجلاس میں بورڈ کے رکن اور ایڈیشنل چیف سیکریٹریسندھ خالد صدیقی ، ایڈیشنل سیکریٹری لوکل گورنمنٹ جلال الدین مہر ،سیکریٹری فنانس(آصف جہانگیر)،نمائندہ چیئرمین کے پی ٹی ، چیئرمین ڈی ایم سی ملیر جان محمد بلوچ، چیئرمین ڈی ایم سی سینٹرل ریحان ہاشمی ،چیئرمین ڈسٹرکٹ کونسل کراچی سلمان مراد ،رکن کراچی چیمبر آف کامرس کے علاوہ واٹربورڈ کے ڈی ایم ڈی ٹیکنیکل سروسز اسد اللہ خان ، ڈی ایم ڈی ایچ آر ڈی اینڈ اے شعیب تغلق ، ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹر فنانس و آر آر جی محمد ثاقب چیئرمین اور ایم ڈی واٹربورڈ کے اسٹاف آفیسر الہٰی بخش بھٹو سمیت دیگر متعلقہ افسران بھی موجودتھے، اجلاس کے دوران فیصلہ کیا گیا کہ واٹربورڈ کے محصولات کی وصولی بہتر بنانے اور غیرقانونی کنکشنز کی ریگولرائزیشن کیلئے لائحہ عمل مرتب کیا جائے گا جس کی ذمہ داری 4رکنی کمیٹی کے سپرد کی گئی، ترقیاتی کاموں کے سلسلے میں ورکس کمیٹی قائم کی گئی جس کے ارکان میں ڈسٹرکٹ کونسل کے چیئرمین ، ایڈیشنل چیف سیکریٹری سندھ واٹربورڈ کے ڈی ایم ڈی ٹیکنیکل سروسز اور متعلقہ چیف انجینئر شامل ہوں گے ، زیر زمین پانی کے حوالے سے قوائد وضوابط اور قوانین پر غور وخوض کیلئے بھی ایک کمیٹی تشکیل دی گئی جس میں بورڈ کے مختلف ارکان کو شامل کیا گیا ہے ،اس کے علاوہ تین رکنی کمیٹی واٹربورڈ کے محصولات کی وصولی کے نظام میں اصلاحات اور اس ضمن میں پیش کی گئی تجاویز پر غوروخوٖض کیلئے بھی قائم کی گئی ، اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پمپنگ اسٹیشنوں پر پانی کی فراہمی پر کڑی نگاہ رکھی جائے گی اس ضمن میں میٹرز نصب کیئے جائیں گے ،استعمال شدہ پانی کو دوبارہ قابل استعمال بنانے کیلئے بھی بھرپور اقدامات کیئے جائیں گے اس ضمن میں عملدرآمد کیلئے واٹربورڈ ،ماہرین اور اراکین بورڈ مشترکہ کوششیں کریںگے ،علاوہ ازیں اجلاس کے شرکاء نے شہریوں سے کہا کہ وہ زیر زمین پانی پینے یا گھریلومقاصد کیلئے استعمال نہ کریں ،زیرزمین پانی گھریلو مقاصد کیلئے قابل عمل نہیں ہے صرف صنعتی مقاصد کیلے استعمال کیا جاسکتا ہے ۔