Live Updates

پاکستان اور چین میں ماحولیات کے شعبہ کی ترقی کیلئے مفاہمت کا سمجھوتہ طے پا گیا

پاکستان چین کے ایکو سولائزیشن پروگرام سے استفادہ کرنے کا خواہاں ہے ، ماحولیات کے شعبے میں ہونیوالے سمجھوتے کے تحت جنگلات کو محفوظ بنانے، جنگلی حیات کے تحفظ، آبی وسائل کے بہتر استعمال، ماحولیات سے متعلقہ ریسرچ و دیگر اہم نکات پر باہمی تعاون کو فروغ دیا جائیگا،ملک امین اسلم

پیر 17 دسمبر 2018 19:17

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 دسمبر2018ء) وزیر اعظم کے مشیر برائے موسمیاتی تبدیلی ملک امین اسلم نے کہا ہے کہ پاکستان چین کے ایکو سولائزیشن پروگرام سے استفادہ کرنے کا خواہاں ہے ، ماحولیات کے شعبے میں ہونیوالے سمجھوتے کے تحت جنگلات کو محفوظ بنانے، جنگلی حیات کے تحفظ، موسمیاتی تبدیلی کے جنگلات پر منفی اثرات ، آبی وسائل کا بہتر استعمال، خراب زمین کی بحالی ، جنگلات اور ماحولیات سے متعلقہ ریسرچ اور دیگر اہم نکات پر باہمی تعاون کو فروغ دیا جائیگا۔

پیر کووزارت موسمیاتی تبدیلی پاکستان اور نیشنل فارسٹری و گراس لینڈ ایڈمنسٹریشن چین کے درمیان ماحولیات کے شعبہ کی ترقی کیلئے مفاہمت کا سمجھوتہ طے پا گیاہے۔ وزیر اعظم کے مشیر برائے موسمیاتی تبدیلی ملک امین اسلم اور پاکستان میں چین کے سفیر یائو جنگ نے وزارت موسمیاتی تبدیلی میں ایم او یو پر دستخط کیے۔

(جاری ہے)

مفاہمت کی یادداشت دس نکات پر مشتمل ہے جن میںجنگلات کو محفوظ بنانے، جنگلی حیات کے تحفظ، موسمیاتی تبدیلی کے جنگلات پر منفی اثرات ، آبی وسائل کا بہتر استعمال، خراب زمین کی بحالی، جنگلات اور ماحولیات سے متعلقہ ریسرچ اور دیگر امور پر باہمی تعاون کا فروغ شامل ہیں۔

اس موقع پر وزیر اعظم کے مشیر برائے موسمیاتی تبدیلی ملک امین اسلم اور چینی سفیر نے ایک پریس کانفرنس میں سمجھوتے کے اغراض و مقاصد اور جنگلات کے شعبہ میں دوطرفہ تعاون کے امکانات سے آگاہ کیا۔ ملک امین اسلم نے کہا کہ چین نے موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے 24 ویں پارٹیز آف کانفرنس میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا اور ایکو سولائزیشن کا راستہ اختیار کیا ہے۔

انہوں نے کہا چین نے ماحولیات کے شعبہ میں شاندار ترقی کی ہے اور 2009 ء کے بعد سے 5 لاکھ مربع کلومیٹر رقبے پر جنگلات لگا چکا ہے جس سے اس کے جنگلات میں 12 سے 18 فیصد تک اضافہ ہوا ہے جو انسان کا لگایا ہوا دنیا کا سب سے بڑا جنگل بن گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان نے چین کے اس کامیاب تجربہ سے استفادہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور آج کا معاہدہ بھی اسی سلسلے کی کڑی ہے۔

وزیراعظم کے مشیر نے کہا کہ پاکستان چین کے ساتھ اس حوالے سے قدم سے قدم ملا کر چلنے کے لئے تیار ہے اور جنگلات کے شعبے میں چین سے بہت کچھ سیکھ سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان چین کے ایکو سولائزیشن پروگرام سے استفادہ کرنے کا خواہاں ہے کیونکہ پاکستان 10 بلین ٹری سونامی کے نام سے بڑی شجرکاری مہم پر کام کر رہا ہے جس کا عالمی سطح پر اعتراف کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس ایم او یو سے پاکستان کے 10 بلین ٹری سونامی پرگرام اور چین کے گریٹ گرین وال پراجیکٹ کے درمیان تعاون کا پلیٹ فارم میسر آئے گا۔ انہوں نے کہا کہ جنگلات کے شعبے کے سماجی و اقتصادی ترقی میں اہم کرداد کو مد نظر رکھتے ہوئے اس کے فروغ کے لئے تعاون کو بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ملک امین اسلم نے کہا کہ سمجھوتے کے تحت جنگلات کو محفوظ بنانے، جنگلی حیات کے تحفظ، موسمیاتی تبدیلی کے جنگلات پر منفی اثرات ، آبی وسائل کا بہتر استعمال، خراب زمین کی بحالی ، جنگلات اور ماحولیات سے متعلقہ ریسرچ اور دیگر اہم نکات پر باہمی تعاون کو فروغ دیا جائے گا۔

اس موقع پر چین سفیر نے کہا کہ پاکستان اور چین ماحولیات کے تحفظ کے حوالے سے پرعزم ہیں اور یہی وجہ ہے کہ دونوں ممالک اس مشن کے حصول کے لئے مل کر کام کرنے کے خواہاں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے ماحولیات کے شعبہ کو بے حد اہمیت دی ہے اور وہ پائیدار ترقی کے حصول کے لئے بھی کوشاں ہیں۔ چینی سفیر نے کہا کہ آج کا سمجھوتہ ماحولیات کے تحفظ و ترقی کی کوششوں میں معاون مدد گار ثابت ہوگا۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات