آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی آرڈیننس کے ذریعے بابری مسجد کی جگہ رام مندر کی تعمیرکی راہ ہموار کرنے کی مخالف

آرڈیننس کو بھارتی سپریم کورٹ میں چیلنج کر نے کااعلان کر دیا ، بورڈ کے رکن اور بابری مسجد ایکشن کمیٹی کے کنوینر کی گفتگو

پیر 17 دسمبر 2018 20:04

نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 دسمبر2018ء) آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے آرڈیننس کے ذریعے بابری مسجد کی جگہ رام مندر کی تعمیرکی راہ ہموار کرنے کی مخالف کرتے ہوئے آرڈیننس کو بھارتی سپریم کورٹ میں چیلنج کر نے کااعلان کر دیا ہے ۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق بورڈ کے رکن اور بابری مسجد ایکشن کمیٹی کے کنوینر ایڈووکیٹ ظفریاب جیلانی نے بورڈ کے اجلاس کے بعد صحافیوں کو بتایا کہ بورڈ نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ بابری مسجد کیس میں سپریم کورٹ کا فیصلہ تسلیم کیا جائے گا لیکن یہ افواہیں بھی گردش کر رہی ہیں کہ بھارتی حکومت ایک آرڈیننس کے ذریعے بابری مسجد کی جگہ رام مندر کی تعمیر کی راہ ہموار کرنا چاہتی ہے۔

انہوں نے واضح کیا کہ ایسے کسی بھی آرڈیننس کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ بورڈ کے اجلاس میں بھارتی حکومت نے مسلمانوں میں ایک ساتھ تین طلاق کو بھی آرڈیننس کے ذریعے جرم قرار دیا ہے، اس حوالے سے بھارتی ایوان زیریں سے ایک بل بھی منظور کرایا گیا ہے جس کی ایوان بالا سے منظوری ابھی باقی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے اس معاملے پر بھی سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔