سندھ ہائیکورٹ نے 5 فیصد سے زائد فیس نہ بڑھانے کے حوالے سے عدالتی فیصلے پر نجی اسکولوں کوعمل درآمد سے متعلق جواب جمع کرانے کا حکم دے دیا ہے

پیر 17 دسمبر 2018 20:06

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 دسمبر2018ء) سندھ ہائیکورٹ نے 5 فیصد سے زائد فیس نہ بڑھانے کے حوالے سے عدالتی فیصلے پر نجی اسکولوں کوعمل درآمد سے متعلق جواب جمع کرانے کا حکم دے دیا ہے۔سندھ ہائیکورٹ میں فیسیں 5 فیصد پانچ فیصد سے زائد نہ بڑھانے سے متعلق عدالتی فیصلے پر عمل درآمدنہ کرنے پر نجی اسکول مالکان کے خلاف توہین عدالت کی درخواست کی سماعت ہوئی۔

دوران سماعت عدالت نے ریمارکس دئے کہ اسکول مالکان تمام باتیں تحریری طور پر دیں تاکہ ہمارا حکم واضح ہو۔نجی اسکول مالکان کے وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ نجی اسکولوں کی فیس کے حوالے سے سپریم کورٹ نے فیصلہ دیا ہے اور سپریم کورٹ نے اس حوالے سے قرار دیا ہے کہ 5 ہزارسے زائد فیس لینے والے اسکول اپنی فیس میں 20 فیصد کمی کریں۔

(جاری ہے)

وکیل نے عدالت کو بتایا کہ سپریم کورٹ کے حکم میں واضح نہیں کہ فیس کس تاریخ سے کم ہوگی۔

جس روز سپریم کورٹ نے حکم جاری کیا اسی روز سے اس فیصلے کا اطلاق ہوگا یا نہیں۔جس پر عدالت نے ریمارکس دئے کہ سپریم کورٹ کے معاملات بہت دور تک جائیں گے،عدالتی احکامات پر عمل درآمد ہم سب کی ذمہ داری ہے، 40 صفحوں کا آرڈر ہوا ہے اور آپ کہتے ہیں واضح نہیں ہے۔عدالت ریمارکس دئے کہ ہم اسٹیپ بائے اسٹیپ چلنا چاہتے ہیں۔یہ سیدھی سیدھی توہین عدالت کی درخواست ہے۔

توہین عدالت کے معاملات آگے نہیں بڑھ رہے ہیں، اسکول مالکان اگر بات نہیں مانتے تو فرد جرم عائد کردی جاتی۔اس موقع پر عدالت نے نجی اسکول مالکان کو 5 فیصد سے زائد فیس نہ بڑھانے سے متعلق ہائیکورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد رپورٹ آئندہ سماعت سے پہلے جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 20 دسمبر تک ملتوی کردی ہے۔واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے بھی نجی اسکولوں کی فیسوں سے متعلق گزشتہ سماعت پر اپنے فیصلے میں 5 ہزار سے زائد فیس لینے والے اسکولوں کو فیسیں 20 فیصد کم کرنے کا حکم دیا تھا۔جبکہ اس حوالے سے سپریم کورٹ میں سماعت 26 دسمبر کو ہوگی۔