سپیکر قومی اسمبلی نے پارلیمنٹ ہائوس کے احاطہ میں پرائیویٹ گارڈز لانے پر پابندی عائد کردی

صحافی پر تشدد کرنے والے نواز شریف کے گارڈ کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی ہوگی،اسد قیصر

پیر 17 دسمبر 2018 21:04

سپیکر قومی اسمبلی نے پارلیمنٹ ہائوس کے احاطہ میں پرائیویٹ گارڈز لانے ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 دسمبر2018ء) سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے پارلیمنٹ ہائوس کے احاطہ میں پرائیویٹ گارڈز لانے پر پابندی عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ صحافی پر تشدد کرنے والے نواز شریف کے گارڈ کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی ہوگی جبکہ قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے کہا ہے کہ اس واقعہ کی جس طرح سے بھی تحقیقات کرائی جائیں ہم بھرپور تعاون کریں گے۔

وہ خود صحافیوں سے مل کر اس معاملے پر معذرت کریں گے۔ پیر کو قومی اسمبلی میں فرخ حبیب نے اس معاملے کی جانب توجہ دلائی جو پارلیمنٹ ہائوس کے باہر نواز شریف کے سیکیورٹی گارڈ کی جانب سے کیمرہ مین پر تشدد کے حوالے سے تھا جس کے بعد سپیکر نے اجلاس پانچ منٹ کے لئے ملتوی کیا بعد ازاں اجلاس دوبارہ شروع ہونے پر قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے کہا کہ واقعہ کی ہم مذمت کرتے ہیں واقعہ نہیں ہونا چاہیے تھا۔

(جاری ہے)

جس طرح چاہیں تحقیقات کرائیں ہم بھرپور تعاون کریں گے۔ اور میڈیا سے دل کی گہرائوں سے معذرت کرتے ہیں۔ سپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ صحافیوں کے معاملہ پر انکوائری کے احکامات جاری کردیئے گئے ہیں اس معاملے پر قانون کے مطابق کارروائی ہوگی۔ انہوں نے رولنگ دی کہ آئندہ کوئی شخص پارلیمنٹ کے احاطہ میں پرائیویٹ سیکیورٹی گارڈ نہیں لاسکے گا۔ سیکیورٹی کی ذمہ داری قومی اسمبلی سیکرٹریٹ پوری کرے گا۔ قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے کہا کہ وہ ذاتی طور پر صحافیوں سے مل کر معذرت کریں گے۔