تشدد کا نشانہ بننے والے صحافی کو وارڈ میں منتقل کر دیا گیا

واجد علی کے ہونٹوں پر تین ٹانکے لگے ہیں، سر پر بھی چوٹ آئی لیکن کوئی گہرا زخم نہیں ہے،ڈاکٹرز

Syed Fakhir Abbas سید فاخر عباس پیر 17 دسمبر 2018 20:13

تشدد کا نشانہ بننے والے صحافی کو وارڈ میں منتقل کر دیا گیا
اسلام آباد(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار-17 دسمبر 2018ء) : نواز شریف کے حفاظتی اہلکار کے ہاتھوں تشدد کا نشانہ بننے والے صحافی کی حالت خطرے سے باہر قرار، وارڈ میں منتقل کر دیا گیا۔تفصیلات کے مطابق پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد ،ْسابق وزیراعظم نوازشریف کے گارڈ نے نجی ٹی وی کے کیمرہ مین کو تشدد کا نشانہ بنایا جس سے وہ بے ہوش گیا۔سماء ٹی وی سے وابستہ کیمرہ مین واجد شاہ نواز شریف کی پارلیمنٹ سے روانگی کی فوٹیج بنا رہا تھا جب سابق وزیراعظم کے گارڈ نے اسے تشدد کا نشانہ بنایا۔

سیکیورٹی گارڈ نے کیمرہ مین کو دھکا دے کر زمین پر گرادیا اور اس کے بعد اس کے جسم پر چھلانگیں لگائیں اور چہرے پر لاتیں ماریں جس کے بعد نجی ٹی وی کے کیمرہ مین کو بے ہوشی کی حالت میں ہسپتال منتقل کیا گیا۔

(جاری ہے)

صحافیوں نے پارلیمینٹ کے گیٹ نمبر ایک پر احتجاجی دھرنا دے کر بلاک کیا اور تشدد کرنے والے ایک گارڈ کو پکڑ کر پارلیمنٹ کی سیکیورٹی کے حوالے بھی کر دیا۔

واقعہ کے خلاف صحافیوں نے قومی اسمبلی اجلاس کے دور ان پریس گیلری سے واک آئوٹ کیا ۔دوسری جانب مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب پولی کلینک ہسپتال پہنچ گئیں جہاں انہوں نے کیمرہ مین واجد علی کو انصاف دلوانے کی یقین دہانی کروائی۔مریم اورنگزیب نے کہا کہ میاں صاحب نوازشریف نے کسی کو تشدد کرنے کا آرڈر نہیں دیا انہوںنے کہاکہ نوازشریف نے واقعہ کا نوٹس لیاہے۔

تاہم اس موقع پر کمیرہ مین کو پمز اسپتال میں علاج معالجے کی سہولت فراہم کی گئی۔اس کی حالت اب خطرے سے باہر ہے۔اس کے حوالے سے ڈاکٹروں کا کہنا تھا کہ ٹی وی کیمرہ مین واجد علی پمز اسپتال کے پرائیوٹ وارڈ منتقل کر دیا گیا ہے۔واجد علی کے ہونٹ پر چوٹ آئی، تین ٹانکے لگے ہیں۔واجد علی کے سر پر بھی چوٹ آئی لیکن کوئی گہرا زخم نہیں ہے۔واجد علی کی حالت خطرے سے باہر ہے،ایک دن نگرانی میں رکھا جائےگا۔