شہر یار آفریدی کا ترک وزیر داخلہ کی ملاقات ،ْ باہمی دلچسپی کے امورپر تبادلہ خیال

پاکستان اور ترکی کا دہشت گردی کے خلاف عزم بے مثال ہے، دونوں ممالک کو یکساں مسائل کا سامنا ہے ،ْشہر یارآفریدی دہشت گردی ایک سرطان ہے، باہمی تعاون کے ذریعے دہشت گردی پر قابو پانا ہو گا ،ْترک وزیر داخلہ

پیر 17 دسمبر 2018 21:16

شہر یار آفریدی کا ترک وزیر داخلہ کی ملاقات ،ْ باہمی دلچسپی کے امورپر ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 دسمبر2018ء) وزیر مملکت برائے داخلہ شہر یار خان آفریدی سے ترک وزیر داخلہ سلیمان سوئلو کی قیادت میں وفد نے ملاقات کی، ملاقات کے دوران باہمی دلچسپی اور تعاون کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا، دونوں وزراء داخلہ نے ٹیرر فنانسنگ کے انسداد کیلئے عزم کا اظہار اور اس ضمن میں دونوں ممالک کے مابین مشترکہ تعاون پر زور دیا۔

پیر کو یہاں جاری پریس ریلیز کے مطابق وزیر مملکت شہریار آفریدی نے کہا کہ پاکستان اور ترکی کے درمیان تعلقات تاریخی، مذہبی اور روحانی بنیادوں پر قائم ہیں، نئے پاکستان میں ترکی اور پاکستان کے باہمی روابط کو مزید تقویت دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہر پاکستانی کے دل میں ترکی کیلئے محبت کے جذبات پائے جاتے ہیں۔

(جاری ہے)

شہریار آفریدی نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف نبرد آزما ہے اور 70 ہزار سے زائد پاکستانیوں نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اپنی جانوں کی قربانی دی ہے جبکہ پاکستان کو اس جنگ میں اربوں ڈالرز کا مالی نقصان بھی اٹھانا پڑا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہماری مسلح افواج پیشہ وارانہ صلاحیتوں سے لیس ہے اور ہمارے قانون نافذ کرنے والے اداروں نے اس جنگ میں بہترین صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا ہے۔ وزیر مملکت برائے داخلہ نے کہا کہ پاکستان اور ترکی کا دہشت گردی کے خلاف عزم بے مثال ہے، دونوں ممالک کو یکساں مسائل کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ترکی نے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کے معاملہ پر پاکستان کا ساتھ دیا ہے، ہمیں مل کر انسانیت کی فلاح کیلئے کام کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کی مالی معاونت کی روک تھام کیلئے اقدامات کر رہے ہیں۔ دونوں وزراء نے ٹیرر فنانسنگ کے انسداد کیلئے عزم کا اظہار اور اس ضمن میں دونوں ممالک کے مابین مشترکہ تعاون پر زور دیا۔ اس موقع پر ترک وزیرداخلہ نے دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی کامیابیوں اور کوششوں کو سراہا اور کہا کہ دہشت گردی ایک سرطان ہے، باہمی تعاون کے ذریعے دہشت گردی پر قابو پانا ہو گا۔ ترک وزیر داخلہ نے دہشت گردی اور سائبر کرائم کے خلاف پاکستان کے ساتھ تعاون کی یقین دہانی کرائی اور پولیس کو ٹریننگ کی سہولیات فراہم کرنے کی بھی پیشکش کی۔