ادارہ تحفظ ماحولیاتی آلودگی کی ٹیم خاتون ڈی جی کی سربراہی میں بے لگام

شہر میں آلودگی کا سبب بننے والے بڑے کارخانوں اور انڈسٹری مافیا سے ساز باز کرکے سب اچھا کی رپورٹ ، چھوٹے دکانداروں اور کلینکس سیل کرکے سینکڑوں خاندانوں کو بھوکا مارنے پر اُترآئیں

پیر 17 دسمبر 2018 21:16

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 دسمبر2018ء) ادارہ تحفظ ماحولیاتی آلودگی کی ٹیم خاتون ڈی جی کی سربراہی میں بے لگام‘ شہر میں آلودگی کا سبب بننے والے بڑے بڑے کارخانوں اور انڈسٹری مافیا سے ساز باز کرکے سب اچھا کی رپورٹ جبکہ چھوٹے دکانداروں اور کلینکس سیل کرکے سینکڑوں خاندانوں کو بھوکا مارنے پر اُترآئی ہے‘ ذرائع کے مطابق ای پی اے کی ڈی جی فرزانہ الطاف شاہ جن کی طرف سے حال ہی میں سپریم کورٹ آف پاکستان میں آئی نائن اور آئی ٹین انڈسٹریل ایریا کو حیرت انگیز طور پر آلودگی فری زون قرار دیا گیا ہے کے خلاف شہر بھر کے چھوٹے تاجروں اور ہسپتالوں کی طرف سے شکایات میں دن بدن اضافہ ہورہا ہے۔

انڈسٹری مافیا کو جیب گرم کرکے کلیئر کرنے والی ڈی جی اور اس کے سٹاف نے بغیر نوٹسز ریسٹورنٹس ‘ کلینکس اور چھوٹے تاجروں کا جینا محال کر رکھا ہے ۔

(جاری ہے)

بغیر نوٹس کے چھاپوں کے بعد سینکڑوں چھوٹے کاروباروں کو سیل کرنے کے بعد جرمانہ جمع کروانے کے باوجود کھولنے کی اجازت نہیں دی جارہی۔ شہریوں نے آن لائن کے توسط سے حکام بالا سے ای پی کے عملہ کا قبلہ درست کرنے سمیت سیل کئے گئے چھوٹے کاروبار جن کے جرمانے ادا ہوچکے ہیں کو فوری کھولنے کے احکامات دینے کی استدعا کی ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے محترمہ فرزانہ الطاف شاہ نے عدالت عظمیٰ کے لارجر بنچ کے روبرو بیان دیا تھا کہ آئی نائن اور آئی ٹین میں موحولیاتی آلودگی ختم کردی گئی ہے جبکہ اس کے صرف چند روز پہلے ہی اسی عدالت میں انہوں نے یہ موقف اختیار کیا تھا کہ آئی نائن اور آئی ٹین کے انڈسٹری مالکان ہمیں فیکٹریوں کے اندر جانے کی اجازت ہی نہیں دیتے اور عملے کو حراساں کرتے ہیں اس کے بعد اچانک ان کے موقف میں تبدیلی آگئی حالانکہ ماحولیاتی آلودگی نے آئی ٹین اور آئی نائن کے رہائشیوں کا جینا حرام کر رکھا ہے۔