Live Updates

وفاقی حکومت نے وزراء کی مداخلت کے پے درپے واقعات سامنے آنے کے بعد پالیسی بنانے کا فیصلہ کرلیا

وفاق، پنجاب اور خیبرپختونخواہ کے کابینہ اراکین کو پابند کیا جائے گا، کوئی بھی وزیر دوسری وزارت میں براہ راست مداخلت نہیں کرے گا ، وزراء کسی بھی وزارت سے شکایت پر تحفظات سے متعلقہ وزیر کو آگاہ کریں گے، غیر متعلقہ وزیر کسی دوسری وزارت کے ملازمین کو براہ راست حکم نہیں دے سکے گا ، شکایت کی صورت میں ازالہ متعلقہ وزیر ہی کر سکے گا، معمول کے سرکاری امور کے رابطے اس پابندی سے مستثنیٰ ہوں گے اس حوالے سے صوبائی حکومتوں کو باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کر دیا جائیگا

پیر 17 دسمبر 2018 21:19

وفاقی حکومت نے وزراء کی مداخلت کے پے درپے واقعات سامنے آنے کے بعد پالیسی ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 دسمبر2018ء) وزیر اعظم عمران خان نے وفاقی وزیر صحت عامر کیانی کو بے نظیر بھٹو ہسپتال میں ٹیلی فونک گفتگو کی آڈیو لیک ہونے کے واقعہ کی تفصیلی رپورٹ پیش اور میرٹ پر فیصلہ کرنے کی ہدایت کر دی ،وفاقی حکومت نے وزرائ کی مداخلت کے پے درپے واقعات سامنے آنے کے بعد پالیسی بنانے کا فیصلہ کرلیا،وفاق، پنجاب اور خیبرپختونخواہ کے کابینہ اراکین کو پابند کیا جائے گا۔

تفصیلات کے مطابق کوئی بھی وزیر دوسری وزارت میں براہ راست مداخلت نہیں کرے گا اور وزراء کسی بھی وزارت سے شکایت پر تحفظات سے متعلقہ وزیر کو آگاہ کریں گے۔ غیر متعلقہ وزیر کسی دوسری وزارت کے ملازمین کو براہ راست حکم نہیں دے سکے گا اور شکایت کی صورت میں ازالہ متعلقہ وزیر ہی کر سکے گا۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق معمول کے سرکاری امور کے رابطے اس پابندی سے مستثنیٰ ہوں گے اور وفاقی حکومت جلد ہی اس حوالے سے صوبائی حکومتوں کو باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کر دے گی۔

وفاقی حکومت نے نئی پالیسی کے ذریعے وفاق، پنجاب اور کے پی کے کابینہ اراکین کو پابند کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔۔ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاق، پنجاب اور خیبرپختونخوا کی کابینہ اراکین کو پابند کیے جانے کا فیصلہ سامنے آیا ہے۔ دوسری جانب وفاقی وزیر صحت عامر کیانی نے کہا ہے کہ ایم ایس بینظیر بھٹو اسپتال سے کہا ہے کہ جو بھی فیصلہ میرٹ پر ہو۔

ہم میرٹ پر فیصلہ کرنے والے افسران کے ساتھ ہوں گے۔راولپنڈی میں فوارہ چوک پر شیلٹر ہوم کے افتتاح کے موقع پر وفاقی وزیر صحت عامر کیانی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شیلٹر ہوم 23 ہزار ا ایکڑفٹ پر مشتمل ہے اور مستقبل میں ایک چار منزلہ عمارت بھی بنارہے ہیں جبکہ ڈی ایچ کیو اسپتال کے مریضوں کے تیماردار بھی یہاں پر رک سکیں گے۔انہوں نے کہا کہ شیلٹرہومز میں تمام سہولتیں دی جائیں گی جبکہ شیلٹر ہومز کی تمام ذمیداری صوبائی حکومتوں پر ہوگی۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم نے بینظیر بھٹو اسپتال کے واقعہ کا بھی نوٹس لیا ہے اور مجھے وزیراعظم کا فون آیا۔وفاقی وزیر نے کہا کہ میڈیا اچھی چیزوں کو سپورٹ کرے۔ دسمبر کے آخر تک دو کروڑ آبادی کو ہیلتھ کارڈ فراہم کر دئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ رنگ روڈ شہر کی سب سے اہم ضرورت ہے اور اس سے شہر بھر کی ٹریفک درست ہوگی۔ جبکہ صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد نے وزیرقانون اورایم ایس کے درمیان ہونیوالی ٹیلیفونک گفتگوکانوٹس لیتے ہوئے وی سی راولپنڈی میڈیکل یونیورسٹی پروفیسرعمرکورپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کردی۔

ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا تھا کہ انتظامی امورمیں عدم مداخلت حکومتی پالیسی ہے،محکمہ صحت کاسٹاف مداخلت پرمجھے رپورٹ کرے،یاسمین راشدنے کہا کہ قانون کی حکمرانی ہر صورت برقرار رکھی جائے گی۔۔ یاد رہے کہ راولپنڈی کے بینظیر بھٹو اسپتال میں تعینات مسلم لیگ (ن) کے رہنما حنیف عباسی کی صاحبزادی ڈاکٹر اریبہ نے اسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ (ایم ایس) طارق نیازی اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پر انتقامی کارروائی کا الزام لگاتے ہوئے استعفیٰ دے دیا تھا۔

اس معاملے پر وزیر قانون پنجاب راجا بشارت اور ایم ایس ڈاکٹر طارق نیازی کے درمیان ٹیلی فونک گفتگو کی مبینہ آڈیو بھی منظر عام پر آئی، جس میں راجا بشارت ایم ایس سے ڈاکٹر اریبہ کی سفارش کر رہے ہیں کہ انہیں واپس اسکن ڈپارٹمنٹ میں تعینات کیا جائے، ایسا نہ کیا تو حکومت پر انتقام کا الزام لگے گا۔اس سے قبل سابق وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی اعظم سواتی کی مداخلت کے بعد آئی جی اسلام آباد کو عہدے سے ہٹایا گیا اور معاملہ سپریم کورٹ میں آنے کے بعد انہیں عہدہ چھوڑنا پڑا۔وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی مداخلت کے بعد ڈی پی او پاکپتن رضوان گوندل کا تبادلہ کیا گیا جس پر چیف جسٹس نے ازخود نوٹس لیا۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات