قومی اسمبلی میں پلوامہ میں بھارتی سیکیورٹی فورسز کے ہاتھوں 14 کشمیریوں کی شہادت اور سینکڑوں زخمی کئے جانے کے خلاف مذمتی قرارداد متفقہ طور پر منظور

پیر 17 دسمبر 2018 21:46

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 دسمبر2018ء) قومی اسمبلی نے مقبوضہ کشمیر کے شہر پلوامہ میں بھارتی سیکیورٹی فورسز کے ہاتھوں 14 کشمیریوں کی شہادت اور سینکڑوں زخمی کئے جانے کے خلاف مذمتی قرارداد متفقہ طور پر منظور کرتے ہوئے کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کی اخلاقی‘ سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا ہے جبکہ بھارتی حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں اور ریاستی دہشت گردی بند کرے‘ میڈیا پر پابندیاں ختم کرے اور کشمیری عوام کو یہ حق دیا جائے کہ وہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق فیصلہ کریں۔

پیر کو قومی اسمبلی میں وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے قرارداد پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایوان بھارتی افواج کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں پلوامہ میں 14 افراد کی ہلاکتوں اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سمیت آزادی اظہار پر پابندی اور بلیک آئوٹ کی شدید مذمت کرتا ہے۔

(جاری ہے)

یہ ایوان مطالبہ کرتا ہے کہ مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کیا جائے۔

یہ ایوان اس عزم کا اظہار کرتا ہے کہ پاکستان کشمیریوں کی سیاسی و سفارتی حمایت جاری رکھے گا۔ مسئلہ کشمیر کشمیریوں کی مرضی کے مطابق حل کیا جائے اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اس حوالے سے اپنا کردار ادا کرے۔ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ قابض افواج کی جانب سے بربریت کے ہتھکنڈے کشمیریوں کو ان کے بنیادی مطالبہ آزادی سے زیادہ دیر تک باز نہیں رکھ سکتے۔ قرارداد میں او آئی سی کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال پر جاری کئے گئے بیان کا خیر مقدم کیا گیا ہے۔ سپیکر قومی اسمبلی نے قرارداد ایوان میں منظوری کے لئے پیش کی جسے متفقہ طور پر منظور کرلیا گیا۔