پارلیمنٹ ہائوس میں کیمرہ مینوں پر تشدد کرنے والوں کو 24 گھنٹوں میں گرفتار کرکے ایف آئی آر درج کی جائے گی،

نواز شریف کے پرائیویٹ گارڈ کی جانب سے کیمرہ مینوں کو نشانہ بنایا گیا جس کی سخت مذمت کرتے ہیں، آئندہ پرائیویٹ گارڈ کو پارلیمنٹ میں آنے کی اجازت نہیں ہو گی، سخت سردی ہو یا گرمی ویڈیو جرنلسٹس اپنے فرائض سرانجام دیتے ہیں وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین کی ایس ایس پی اسلام آباد وقار خان کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو

پیر 17 دسمبر 2018 21:50

پارلیمنٹ ہائوس میں کیمرہ مینوں پر تشدد کرنے والوں کو 24 گھنٹوں میں گرفتار ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 دسمبر2018ء) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ ہائوس میں کیمرہ مینوں پر تشدد کرنے والوں کو 24 گھنٹوں میں گرفتار کرکے ایف آئی آر درج کی جائے گی، نواز شریف کے پرائیویٹ گارڈ کی جانب سے کیمرہ مینوں کو نشانہ بنایا گیا جس کی سخت مذمت کرتے ہیں، آئندہ پرائیویٹ گارڈ کو پارلیمنٹ میں آنے کی اجازت نہیں ہو گی، سخت سردی ہو یا گرمی ویڈیو جرنلسٹس اپنے فرائض سرانجام دیتے ہیں۔

پیر کو پارلیمنٹ ہائوس کے باہر ایس ایس پی اسلام آباد وقار خان کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ نواز شریف کے پرائیویٹ گارڈ نے کیمرہ مینوں کو نشانہ بنایا، ہم اس کی سخت مذمت کرتے ہیں، صحافت میں کیمرہ مینوں کا اہم کردار ہوتا ہے، سخت سردی ہو یا گرمی وہ اپنے فرائض سرانجام دیتے ہیں، گارڈ کے حملہ کے نتیجہ میں سماء ٹی وی کے کیمرہ مین علی زیدی اور واجد کو پمز ہسپتال منتقل کرکے ان کی ایم آر آئی کی گئی ہے وہ بیہوش ہیں، ان کیلئے دعاگو ہیں۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر نے کہا کہ ایک گارڈ فرار جبکہ دوسرے گارڈ کو اسمبلی کی سکیورٹی نے اپنے تحویل میں لے لیا ہے، ایس ایس پی اسلام آباد واقعہ میں ملوث گارڈ کے خلاف صحافیوں کی درخواست پر ایف آئی آر درج کریں۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ دوسرا ملزم طارق فضل چوہدری کی گاڑی میں گیا ہے جس کا نام شکور ہے اور وہ نواز شریف کا چیف سکیورٹی آفیسر بتایا جا رہا ہے، اسے 24 گھنٹے کے اندر گرفتار کیا جائے گا۔

چوہدری فواد حسین نے کہا کہ آئندہ پرائیویٹ گارڈ کا داخلہ پارلیمنٹ ہائوس میں بند کر دیا گیا ہے۔ اس موقع پر ایس ایس پی وقار خان نے کہا کہ گارڈز کے خلاف فوری طور پر کارروائی کی جائے گی، نجی ٹی وی چینل سماء کی طرف سے درخواست موصول ہو گئی ہے، قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ اس موقع پر صحافی تنظیموں، ویڈیو نیوز کے نمائندوں نے الگ درخواست دینے کا بھی فیصلہ کیا۔ صحافی تنظیموں نے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین اور ایس ایس پی اسلام آباد کی جانب سے یقین دہانی پر اپنا احتجاج ختم کر دیا۔