خیبرپختونخوا کے گیس پیدا کرنے والے اضلاع کو گیس کی فراہمی کے منصوبوں پر آئندہ سال کے آغاز پر کام شروع ہو جائے گا

وفاقی وزیر پٹرولیم غلام سرور خان کی توجہ مبذول نوٹس کے جواب میں قومی اسمبلی کو یقین دھانی

پیر 17 دسمبر 2018 22:14

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 دسمبر2018ء) وفاقی وزیر پٹرولیم غلام سرور خان نے قومی اسمبلی کو یقین دلایا ہے کہ صوبہ خیبرپختونخوا کے گیس پیدا کرنے والے اضلاع کو گیس کی فراہمی کے منصوبوں پر آئندہ سال کے آغاز پر کام شروع ہو جائے گا۔ پیر کو قومی اسمبلی میں وفاقی وزیر پٹرولیم غلام سرور خان نے توجہ مبذول نوٹس کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ہمارے کوہاٹ‘ ٹل‘ ہنگو اور کرک کے علاقے صوبہ کے پی کے میں گیس پیدا کرنے والے علاقے ہیں۔

ان علاقوں کی گیس کی ضروریات پوری ہونی چاہئیں تھیں۔ سردار نبی بخش بنگش نے ہائی کورٹ میں ایک درخواست دی ہے کہ جب تک ان علاقوں کو گیس فراہم نہیں کی جاتی اس وقت تک دیگر کے پی کے کے علاقوں کو بھی گیس فراہم نہ کی جائے۔ ہائی کورٹ کے حکم پر ملاکنڈ ‘ مردان اور پشاور ڈویژنز میں گیس کی فراہمی کے منصوبوں پر کام روک دیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

ہماری حکومت نے برسراقتدار آکر فیصلہ کیا کہ ہم ان تمام علاقوں کو گیس کی فراہمی کے لئے تیار ہیں۔

اس پر 1425 ملین سے زائد خرچ آئے گا۔ صوبے نے 785 ملین روپے جاری کردیئے ہیں۔ گیس پیدا کرنے والے علاقوں کو گیس فراہم ہونے سے دیگر کے پی کے کے علاقوں کو گیس فراہم کرنے کی پابندی ختم ہو جائے گی۔ انہوں نے یقین دلایا کہ نئے سال کی پہلی سہ ماہی میں ان علاقوں کو گیس فراہم کرنے کے منصوبے پر کام کا آغاز ہو جائے گا۔ توجہ مبذول نوٹس پر جنید اکبر اور فضل محمد خان کے سوالات کے جواب میں غلام سرور خان نے کہا کہ ہنگو کے علاقے کو گیس کی فراہمی کے منصوبہ کے لئے صوبائی حکومت نے پہلی قسط جاری کردی ہے۔ آئندہ سال 2019ء کے آغاز پر کام شروع ہو جائے گا۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ گیس کی جاری ترقیاتی سکیموں کی جلد از جلد منظوری یقینی بنانے کے لئے ہر ممکن اقدامات اٹھائے جائیں گے۔