ریاض: پاکستانی عالم نے امریکی سینیٹ کے بیان کی مذمت کر دی

سعودی مملکت کی حمایت میں علامہ طاہر اشرفی نے تازہ بیان داغ دیا

Muhammad Irfan محمد عرفان منگل 18 دسمبر 2018 14:35

ریاض: پاکستانی عالم نے امریکی سینیٹ کے بیان کی مذمت کر دی
ریاض (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔18دسمبر2018ء ) سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل کے معاملے پر اس وقت سعودی حکومت شدید تنقید کی زد میں ہے ، جبکہ بین الاقوامی میڈیا کے ایک گروہ کے ساتھ ساتھ امریکی حکومت بھی اپنے خاص مفادات کی تکمیل کے لیے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کو براہِ راست اس قتل معاملے میں ملوث کر رہی ہے۔ ایسے وقت میں پاکستان کے ممتاز عالم دِین اور پاکستان علماء کونسل کے سربراہ علامہ ڈاکٹر طاہر اشرفی مسلسل سعودی مملکت اور سعودی حکمران خاندان کے حق میں بیانات جاری کر رہے ہیں۔

اپنے ان بیانات میں وہ سعودی مملکت کے ناقدین اور مخالفین کو بھی آڑے ہاتھوں لیتے ہیں۔گزشتہ روز اُنہوں نے امریکی سینیٹ کی جانب سے جاری بیان کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی مملکت اور ولی عہد پر امریکی سینیٹ ممبران کے الزامات جھوٹ پر مبنی ہیں۔

(جاری ہے)

127 ممالک کی نمائندہ 1200سے زائد شخصیات سعودی عرب اور اُس کی موجودہ قیادت پر مکمل اعتماد کا اظہار کرتی ہے۔

سعودی عرب میں مسلمانوں کے مقدس ترین مقامات واقع ہیں۔ یہیں ہمارا قبلہ واقع ہے۔ ہمارے دِل اس کے لیے دھڑکتے ہیں۔ مسلمان کسی طاقت کو مملکت پر جارحیت تھوپنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ تمام مُسلم اُمہ مملکت اور اس کی قیادت سے مکمل یکجہتی کا اظہار کرتی ہے۔ امریکی سینیٹ کا بیان قابلِ مذمت ہونے کے ساتھ ساتھ سعودی مملکت کے اندرونی معاملات میں کھُلی مداخلت کے مترادف ہے۔

یہ بیان بین الاقوامی معاہدوں اور روایات کی بھی صریحاً خلاف ورزی ہی۔ سعودی عرب اس وقت مُسلم دُنیا کا ہی قائد نہیں بلکہ عالمی سطح پر بھی مؤثر اور اہم کردار نبھا رہا ہے۔ خصوصاً پاکستانی عوام اور علماء کرام ہر لحاظ سے سعودی عرب کے ساتھ کھڑے ہیں۔ یاد رہے کہ اب سے چند روز قبل بھی علامہ طاہر اشرفی نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے عداوت کرنے والا پاگل ہے۔

مُسلم اُمّہ کے نوجوان شہزادہ محمد بن سلمان سے گہری محبت رکھتے ہیں اور اُنہیں اپنا بھائی اور امیر خیال کرتے ہیں۔ محمد بن سلمان ایک کوہِ گراں کی حیثیت رکھتے ہیں جبکہ اُن کے مخالفین کی حیثیت اُن کے مقابلے میں کچھ بھی نہیں ہے۔ انہوں نے دْنیا بھر کے مسلمانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ خاشقجی قتل معاملے پر سعودی مملکت کے دْشمنوں کے وظیفہ خواروں کی جانب سے فراہم کی جانے والی جھوٹی معلومات کو کاٹھ کباڑ سے زیادہ اہمیت نہ دیں اور انہیں سراسر نظر انداز کر دیں۔ سعودی حکمرانوں پر بے جا تنقید کا سلسلہ بند ہو جانا چاہیے۔ کسی پر من گھڑت الزام لگانے سے قبل ہزار بار سوچنا چاہیے۔