سیف سٹیز اتھارٹی کے دو افسران کا اضافی تنخواہیں واپس کرنے سے صاف انکار ،

سپریم کورٹ رجسٹری میں نظر ثانی درخواست دائر تعیناتی قانون کے مطابق ہوئی، کسی قسم کی اضافی تنخواہ وصول نہیں کی، فیصلے پر نظر ثانی کی جائے ‘علی عامر ملک ،اکبر ناصر خان کی استدعا

منگل 18 دسمبر 2018 15:05

سیف سٹیز اتھارٹی کے دو افسران کا اضافی تنخواہیں واپس کرنے سے صاف انکار ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 دسمبر2018ء) کمپنیوں میں استحقاق سے زائد تنخوائیں وصول کرنے کے معاملے پر ایم ڈی سیف سٹیز اتھارٹی علی عامر ملک اور چیف آپریٹنگ آفیسر اکبر ناصر خان نے اضافی تنخواہیں واپس کرنے سے صاف انکار کرتے ہوئے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں نظر ثانی درخواست دائر کر دی ۔

(جاری ہے)

دونوں افسران نے درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ تعیناتی قانون کے مطابق ہوئی، چیف سیکرٹری، ہوم سیکرٹری، چیئرمین پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ اور وزیراعلی کی منظوری کے بعد تعینات کیا گیا، کسی قسم کی اضافی تنخواہ وصول نہیں کی، جتنی تنخواہ لی قانون کے مطابق لی۔

سپریم کورٹ کے حکم پر نیب لاہور نے انکوائری شروع کی اور اضافی تنخواہ واپس کرنے کا حکم دیا، نیب لاہور پے سکیل سے اضافی وصول کی گئی رقم واپس وصول کرنے کیلئے نوٹسز جاری کررہی ہے ۔معزز عدالت سے استدعا ہے کہ فیصلے پر نظر ثانی کرتے ہوئے ایم ڈی اور سی او او سیف سٹیز اتھارٹی کو دی جانے والی تنخواہیں قانونی قرار دی جائیں اور درخواست گزاروں کے خلاف نیب انکوائری ختم کرنے کا حکم دیا جائے۔

متعلقہ عنوان :