برطانوی وزیراعظم نے بریگزٹ پر ووٹنگ جنوری تک ملتوی کردی

ہمیں ایک اور ریفرنڈم کروا کر برطانوی عوام کے بھروسے کو نہیں توڑنا چاہیے‘ ،ْ تھریسامے

منگل 18 دسمبر 2018 15:13

برطانوی وزیراعظم نے بریگزٹ پر ووٹنگ جنوری تک ملتوی کردی
لندن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 دسمبر2018ء) برطانوی وزیراعظم تھریسامے نے اراکینِ پارلیمنٹ کو دوسرے بریگزٹ ریفرنڈم کی حمایت کرنے کے خلاف خبردار کیا ہے جیسا کہ یورپی یونین کے ساتھ کیے گئے ان کے معاہدے پر سیاسی تعطل کی وجہ سے عوامی ووٹ کا مطالبہ کیا جارہا تھا۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ ہمیں ایک اور ریفرنڈم کروا کر برطانوی عوام کے بھروسے کو نہیں توڑنا چاہیے۔

انہوںنے کہاکہ ایک اور ووٹ ہمارے سیاسی اتحاد کو ناقابلِ تلافی نقصان پہنچائے گا اور ایک اور ووٹ ہمیں کہیں کا نہیں چھوڑے گا۔واضح رہے کہ 2016 میں برطانیہ میں ہونے والے حیرت انگیز ریفرنڈم میں برطانوی عوام نے یورپی یونین سے اخراج کے حق میں ووٹ دیا تھا جو اب آئندہ برس 29 مارچ کو عمل میں آئیگا اگرچہ برطانوی وزیراعظم گزشتہ ماہ سے اراکین پارلیمنٹ کو منانے کی کوشش کررہی ہیں کہ وہ اخراج کے معاہدے کو قبول کرلیں۔

(جاری ہے)

برطانوی حکومت نے گزشتہ ہفتے معاہدے پر ووٹنگ کا انعقاد ملتوی کردیا تھا، اور اب یہ عمل 14 جنوری کو انجام دیا جائیگا ،ْ برطانوی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہمیں یہ کام ختم کرنے کے لیے اپنے فرائض کا احترام کرنا چاہیے۔اس باے میں برطانوی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ وہ بریگزٹ معاہدے کو عملی جامہ پہنچانے کے حوالے سے یورپی یونین کے ساتھ بات چیت کررہی ہیں تاہم یورپین کمیشن کے ترجمان مارگریٹس سچیناس کا کہنا تھا کہ برطانیہ کے ساتھ مزید کوئی ملاقات متوقع نہیں۔

گزشتہ برس مارچ میں برسلز میں شروع ہونے والے سخت مذاکرات کے نتیجے میں معاہدے کے مسودے پر اتفاق کیا گیا تھا جبکہ یورپی رہنماؤں نے دوبارہ مذاکرات کے امکان کو مسترد کردیا تھا اس غیر یقینی صورتحال کی وجہ سے برطانوی معیشت میں اضطراب پایا جاتا ہے۔خیال رہے کہ تھریسامے نیگزشتہ ہفتے ہیں تحریک عدم اعتماد کے خلاف کامیابی حاصل کی تھی جسیبریگزٹ کی حکمتِ عملی کی وجہ سے خود ان کی کنزر ویٹو پارٹی نے پیش کیا تھا لیکن ان کی پارلیمانی جماعت کے تیسرے ووٹ کے بعد ان کی پوزیشن قدرے کمزور ہوچکی ہے۔اس بارے میں اپوزیشن جماعت لیبر پارٹی کے رہنما جیرمی کوربن کا کہنا تھا کہ برطانیہ ایک آئینی بحران کا شکار ہے جس کو پیدا کرنے والی وزیراعظم ہیں۔