مصر میں ساڑھے4 ہزار سال پرانا مقبرہ برآمد

مقبرہ ’واہتائے‘ شاہی پادری کا ہے ،ْ نوادرات سے محسوس ہوتا ہے مذکورہ پادری نے بادشاہ نفر ار کا رے کے دور میں خدمات انجام دیں ،ْ العنانی

منگل 18 دسمبر 2018 15:13

مصر میں ساڑھے4 ہزار سال پرانا مقبرہ برآمد
قاہرہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 دسمبر2018ء) مصر میں ساڑھے 4ہزار سال پرانا مقبرہ دریافت ہوا ہے جس میں انتہائی بہترین حالت میں محفوظ شدہ ڈرائنگ برآمد ہوئی ہیں۔مصر کے وزیر آثار قدیمہ خالد العنانی نے کہا کہ مقبرہ جنوبی قاہرہ کے علاقے سقارہ کے آثار قدیمہ کے مقام سے دریافت ہوا جو 4400سال قبل حکومت کرنے والے فرعون کے پانچویں شاہی گھرانے کے دور سے تعلق رکھتا ہے۔

العنانی نے اپنے بیان میں کہا کہ یہ مقبرہ ’واہتائے‘ شاہی پادری کا ہے اور نوادرات سے محسوس ہوتا ہے کہ مذکورہ پادری نے بادشاہ نفر ار کا رے کے دور میں خدمات انجام دیں اور وہ مقدس کشتی کے شاہی منتظم اور انسپکٹر تھے۔انہوں نے بتایا کہ مقبرے کی دیواروں پر رنگ برنگی تصاویر بنی ہوئی ہیں جس میں واہتائے کو ان کی والدہ، بیوی اور اہلخانہ کے ساتھ دکھایا گیا ہے۔

(جاری ہے)

کھدائی کے کام کے سربراہ مصطفی وزیری نے بتایا کہ ان تصاویر میں وائن اور برتن کی تیاری، موسیقی کی پرفارمنس، کشتی رانی، شکار اور آخری رسومات کے فرنیچر کی تیاری کو دکھایا گیا ہے۔وزیری نے کہا کہ مقام کی کھدائی کے لیے ٹیم نومبر میں پہنچی تاہم اس میں داخل ہونے میں کچھ وقت لگا کیونکہ اس کے دروازے بند تھے۔مقبرے میں 50 انچ نیچے پتھروں میں تراشے گئے رنگ برنگے مجسمے موجود ہیں جس میں ایک شخص مجسمہ بھی موجود ہے جو بالکل سیدھا کھڑا ہوا ہے اور وزیری نے کہا کہ یہ مجسمہ شاید شاہی خاندان کے کسی فرد کا ہو۔

مقام آثار قدیمہ کے جنرل ڈائریکٹر صابری فراگ نے کہا کہ مقبرہ 33فٹ لمبا اور 10فٹ گہرا ہے جس میں ایک تہہ خانہ بھی شامل ہے۔نومبر میں وزارت آثار قدیمہ نے اعلان کیا تھا کہ ثقارہ کے مقام سے سات مقبروں سمیت بیش قیمت نوادرات برآمد ہوئے ہیں۔

متعلقہ عنوان :