کاشتکاروںکو لشکری سنڈی ، امریکن سنڈی ، کونپل کی مکھی ، تنے کی سنڈی، چست و سست تیلے کے خاتمے کے لیے کیمیائی انسداد کی ہدایت

منگل 18 دسمبر 2018 15:30

فیصل آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 دسمبر2018ء) ماہرین زراعت نے کہا ہے کہ مختلف ضرررساں کیڑوں کے حملوں سے پاکستان میں مکئی کی پیداوار دوسرے ممالک کی نسبت کئی گنا کم ہو گئی ہے جس پر کاشتکاروں کو کونپل کی مکھی ، تنے کی سنڈی، چست و سست تیلے ، امریکن و لشکری سنڈی کے فوری خاتمہ کیلئے کیمیائی انسداد کی ہدایت کی گئی ہے ۔ ماہرین زراعت نے بتایاکہ کونپل کی مکھی ، تنے کی سنڈی ، چست تیلے ، سست تیلے ، امریکن سنڈی ، لشکری سنڈی اور دیمک کے باعث پاکستان میں مکئی کی پیداوار مسلسل کم ہو رہی ہے لہٰذاان کیڑوں کی شناخت ، مختصر اً دوران زندگی اور نقصان پہنچانے کے طریقوں کو مد نظر رکھتے ہوئے ان کا انسداد ضروری ہے ۔

انہوں نے کہاکہ کاشتکار کونپل کی مکھی کے انسداد کیلئے ٹرائی ایزو فاس 40 ای سی 600 ملی لیٹر فی ایکڑ ، فلووالینیٹ 20ای سی 175 ملی لیٹر فی ایکڑ ایڈوانٹیج 20ای سی 250ملی لیٹر فی ایکڑ کے حساب سے سپرے کریں ۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ چست تیلے و سست تیلے سے بچائو کیلئے امیڈا کلوپرڈ 200ایس ایل کی 100ملی لیٹر مقدار فی ایکڑ کے حساب سے سپرے کرنے کے بھی مثبت نتائج سامنے آئے ہیں۔ انہوںنے بتایاکہ امریکن سنڈی اور لشکری سنڈی کے کیمیائی انسداد کیلئے ایما میکٹن بنزوایٹ 0.19ای سی 200ایم ایل فی ایکڑ اور انڈوکسا کارب 240ایس ای 175 ملی لیٹر فی ایکڑ جبکہ دیمک کے خاتمہ کیلئے کلور پائری فاس 40ای سی 1500ملی لیٹر فی ایکڑ کے حساب سے استعمال کی جائے ۔

متعلقہ عنوان :