وزیراعلیٰ پنجاب کی بسنت تہوارکی بحالی میں دلچسپی،جائزہ کمیٹی تشکیل

وزیرقانون پنجاب راجہ بشارت کی سربراہی میں کمیٹی پتنگ بازی کے نقصانات اور دیگر امور کا جائزہ لے گی، شہبازشریف کے ادوار میں پتنگ بازی پر پابندی عائد تھی،ذرائع

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ منگل 18 دسمبر 2018 17:06

وزیراعلیٰ پنجاب کی بسنت تہوارکی بحالی میں دلچسپی،جائزہ کمیٹی تشکیل
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔18 دسمبر2018ء) وزیراعلیٰ پنجاب نے بسنت تہوارکی بحالی میں دلچسپی ظاہر کردی، وزیرقانون پنجاب راجہ بشارت کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دے دی ہے،کمیٹی پتنگ بازی کے نقصانات سمیت دیگر امور کا جائزہ لے گی، شہبازشریف کے ادوار میں پتنگ بازی پر پابندی عائد تھی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے بسنت منانے کیلئے دلچسپی ظاہر کردی ہے۔

جس کے تحت وزیراعلیٰ پنجاب نے پتنگ بازی کے تہوار کو منانے کیلئے کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔ بسنت منانے کا جائزہ لینے والی کمیٹی کے سربراہ وزیرقانون پنجاب راجہ بشارت ہوں گے۔بسنت کے دوران پتنگ بازی کی اجازت دینے کے امور کا جائزہ لے گی۔کمیٹی پتنگ بازی کے نقصانات سمیت دیگر امور کا جائزہ لے گی۔

(جاری ہے)

بسنت تہوار کے دوران پتنگ بازی کی اجازت کا فیصلہ کمیٹی کی رپورٹ پر کیا جائے گا۔

واضح رہے سابق وزراعلیٰ پنجاب شہبازشریف کے دونوں ادوار میں پتنگ بازی پر پابندی عائد کی گئی تھی۔ شہبازشریف کے دور حکومت میں بسنت منانے پر پابندی عائد کرنے کا مقصد لوگوں کی زندگیاں بچانا تھا۔ پتنگ بازی کے دوران قاتل دھاتی ڈور کا استعمال عام ہوگیا تھا ۔ جس کے باعث راہگیر موٹرسائیکل سواروں سمیت بچے بڑے کوئی بھی اس قاتل ڈور سے محفوظ نہیں تھے۔

دھاتی ڈور سے متعدد لوگوں جن میں بچے اور بڑے دونوں شامل ہیں اپنی جانیں گنواچکے یا پھر شدید زخمی بھی ہوچکے ہیں۔شہبازشریف کے دور حکومت میں بھی ایک کمیٹی تشکیل دی گئی تھی۔کمیٹی نے پتنگ سازوں اور بسنت کے تہوار کے حامیوں کے ساتھ مذاکرات کیے جس میں ان سے گارنٹی طلب کی گئی کہ بسنت کے دوران دھاتی ڈور کا استعمال نہیں کیا جائے گا اور نہ کسی کی جان جائے گی یا کوئی بھی شہری زخمی ہوگا۔

چونکہ پتنگ بازی ایک تہوار سے ہٹ کرایک خونی کاروباری کھیل بن گیا اور مافیا نے اس کو کاروبار کا ذریعہ بنا لیا جس کے باعث دوسری جانب سے گارنٹی نہ ملنے کی صورت میں پنجاب حکومت نے بسنت تہوار پر پابندی عائد کررکھی تھی۔سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف نے تمام پولیس اسٹیشنز کوواضح احکامات جاری کیے تھے کہ ان کے علاقوں میں کہیں بھی کوئی پتنگ اڑتی ہوئی نظر آئے وہاں چھاپہ مار ذمہ دار کے خلاف کاروائی کی جائے۔

لیکن اگر کسی علاقے میں پتنگ بازی کے دوران ٹوٹی ہوئی دھاتی ڈور سے کسی شہری کی زندگی کو کوئی خطرہ لاحق ہوا تو متعلقہ پولیس اسٹیشنز کے ایس ایچ اوز ذمہ دار ہوں گے۔تاہم اس کے باوجودبعض مقامات پر پتنگ مافیا نے اس پابندی کی خلاف ورزی کی اور جس کے نتیجے میں مختلف شہروں میں لوگ زخمی بھی ہوتے رہتے ہیں۔