Live Updates

کاش میاں نوازشریف تشدد کا نشانہ بننے والے صحافی کو بھی اپنا بچہ سمجھتے،

انتہائی افسوس کا مقام ہے کہ صحافیوں کے ساتھ ایسا سلوک کیا جا رہا ہے، کرپٹ اور منی لانڈرنگ کرنے والے لوگوں نے دولت کے بل بوتے پر میڈیا کو نشانہ بنایا، نوازشریف مریم نواز کیلئے این آر او ڈھونڈ رہے ہیں لیکن انہیں این آر او نہیں مل رہا، میں آج بھی کہتا ہوں کہ مارچ سے پہلے جھاڑو پھر جائے گا وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد کی پمز ہسپتال میں زیرعلاج صحافی کی عیادت کے بعد میڈیا سے گفتگو

منگل 18 دسمبر 2018 17:20

کاش میاں نوازشریف تشدد کا نشانہ بننے والے صحافی کو بھی اپنا بچہ سمجھتے،
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 دسمبر2018ء) وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ کاش میاں نوازشریف تشدد کا نشانہ بننے والے صحافی کو بھی اپنا بچہ سمجھتے، یہ انتہائی افسوس کا مقام ہے کہ یہاں صحافیوں کے ساتھ ایسا سلوک کیا جا رہا ہے، کرپٹ اور منی لانڈرنگ کرنے والے لوگوں نے دولت کے بل بوتے پر میڈیا کو نشانہ بنایا، نوازشریف مریم نواز کیلئے این آر او ڈھونڈ رہے ہیں لیکن انہیں این آر او نہیں مل رہا، میں آج بھی کہتا ہوں کہ مارچ سے پہلے پہلے جھاڑو پھر جائے گا۔

پمز ہسپتال میں زیرعلاج صحافی کی عیادت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید احمد نے کہا کہ یہ انتہائی افسوس کا مقام ہے کہ یہاں صحافیوں کے ساتھ ایسا سلوک کیا جا رہا ہے، پاکستان میں میڈیا کا کردار سب کے سامنے ہے، میڈیا پل پل کی خبر دیتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ قوم عمران خان کے ساتھ کھڑی ہے اور وہ کرپٹ لوگوں کو ان کے انجام تک پہنچا کر دم لیں گے، میں عمران خان کے ساتھ کھڑا ہوں۔

انہوں نے کہاکہ ملکی خزانہ لوٹنے والے اور کرپٹ لوگ نشان عبرت بن کر رہ جائیں گے، ان کی کرپشن کی وجہ سے غریب پس رہا ہے اور اس کا کوئی پرسان حال نہیں۔ شیخ رشید نے کہاکہ صحافی پر تشدد کی ایف آئی آر نوازشریف پر کاٹنی چاہئے کیونکہ جس نے تشدد کیا اس نے نوازشریف کے کہنے پر یہ کام کیا۔ انہوں نے کہاکہ میں عمران خان سے درخواست کروں گا کہ وہ اس سلسلہ میں اپنا کردار ادا کریں، چیف جسٹس سے بھی اپیل ہے کہ وہ اس واقعہ کا نوٹس لیں کیونکہ یہ ظلم کی انتہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملزم کو اس طرح پکڑا جائے جس طرح پولیس غریب کو پکڑتی ہے۔ وفاقی وزیر ریلوے نے کہاکہ ریلوے کو خسارے سے نکال کر منافع بخش ادارہ بنانے کیلئے اقدامات کر رہے ہیں، ہم اب تک 20 ٹرینیں چلا چکے ہیں اور ایک سال کے اندر مزید 25 ٹرینیں چلائیں گے اور ریلوے کو ترقی یافتہ ادارہ بنائیں گے۔ ریلوے کو فنڈز کی کمی کا سامنا ہے، 35 ارب روپے پنشن اور 31 ارب روپے تنخواہوں کی مد میں چلے جاتے ہیں، باقی جو بچتے ہیں ان سے ریلوے کی حالت بہتر بنا رہے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ میں نے وزیر خزانہ اسد عمر سے بھی درخواست کی ہے کہ وہ ہمیں 12 پٹرول پمپ دیں تاکہ اس مد میں چوری کو بھی روکا جا سکے۔ شیخ رشید نے کہاکہ کرپشن کے باعث اداروں کا برا حال کیا گیا، گزشتہ دور میں مہنگے انجن خریدے گئے جو کسی کام کے نہیں۔ انہوں نے کہاکہ جب وہ پہلی دفعہ وزیر بنے تھے اس وقت بھی انہوں نے کرپشن کے کئی کیس نیب کو بھیجے تھے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات