ایک قدم بھی مدینے جیسی ریاست کی طرف نہیں بڑھا ،ْ سراج الحق

حکومت کی معاشی پالیسیاں ناکام ہوگئی ہیں ،ْ حکومتی گاڑی کے چاروں پہیے مختلف سمت میں جارہے ہیں ،ْنیب خود قابل احتساب ہے ،ْ امیر جماعت اسلامی نواز شریف کے بعد پاناما لیکس میں ملوث باقی 436لوگوں کا احتساب نہیں ہو رہا ،ْآصف زرداری سے پوچھا جائے کہ قبل ازوقت الیکشن کا اشارہ دائیں سے ملا ہے یا بائیں سی سی پیک منصوبے کو پردے میں رکھنے سے شکوک و شبہات پیدا ہوں گے ،ْ میڈیا سے گفتگو

منگل 18 دسمبر 2018 18:13

ایک قدم بھی مدینے جیسی ریاست کی طرف نہیں بڑھا ،ْ سراج الحق
کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 دسمبر2018ء) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہاہے کہ چارماہ میں حکومت کی معاشی پالیسیاں ناکام ہوگئی ہیں ،ْحکومت نے مدینہ جیسی ریاست کیلئے کہا ضرور لیکن قدم نہیں اٹھایا، ان 4 ماہ کے دوران ایک قدم بھی مدینے کے جیسی ریاست کی طرف نہیں بڑھایا گیا۔امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کوئٹہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چارماہ گزرنے کے باوجود اب تک حکومت کی سمت کاتعین نہیں ہو سکا، حکومت کی گاڑی کے چاروں پہیے مختلف سمت میں جارہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ نیب خود قابل احتساب ہے، اس پر جتنا پیسہ لگا اتنی اس کی کارکردگی نہیں ہے، نواز شریف کے بعد پاناما لیکس میں ملوث باقی 436لوگوں کا احتساب نہیں ہو رہا۔

(جاری ہے)

سراج الحق نے کہا کہ قوم کا نیب سے مطالبہ ہے کہ احتساب سب کا ہونا چاہیے، احتساب ان کابھی ہو جو اپوزیشن میں ہیں اور ان کا بھی جو حکومت میں ہیں۔امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ آصف زرداری سے پوچھا جائے کہ قبل ازوقت الیکشن کا اشارہ انہیں دائیں سے ملا ہے یا بائیں سی انہوں نے کہا کہ حکومت کے معیشت کے افلاطون نے پاکستانی روپے کو کاغذکا ٹکڑا بنا دیا، اس وقت حکومت کے خلاف اپوزیشن میں کوئی انڈر اسٹینڈنگ نہیں،نہ ہی حکومت کیخلاف کسی ایجی ٹیشن کی ضرورت ہے۔

سراج الحق نے کہا کہ حکومت نے کہا کہ سو دن میں ڈائریکشن مل گئی ہے، سو دن میں ڈائریکشن ملی ہے تو کیا ہزار دن ایکشن میں لگیں گی انہوں نے کہا کہ گوادر کے ماہی گیرمحتاج ہوگئے ہیںانہیں ان کے پیشے سے بیدخل کیا جا رہا ہے، سی پیک منصوبے کو پردے میں رکھنے سے شکوک و شبہات پیدا ہوں گے۔امیرجماعت اسلامی نے کہا کہ بلوچستان میں نیب نے کوئی موثر کارکردگی نہیں دکھائی، مشرف دور میں 8ارب روپے کا پانی کا منصوبہ منظور ہوا، اس پر بھی کام نہیں ہوا، ایک کروڑ نوکریاں دینے کا کہا گیا مگر یہاں کے نوجوان آج بھی بے روزگار ہیں۔