صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کی زیر صدارت نیشنل سکول آف پبلک پالیسی کے بورڈ آف گورنرز کا اجلاس

ریکٹر نیشنل سکول آف پبلک پالیسی عظمت علی رانجھا نے گذشتہ اجلاس کے دوران کئے گئے فیصلوں پر عملدرآمد کی رپورٹ پیش کی

منگل 18 دسمبر 2018 18:39

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کی زیر صدارت نیشنل سکول آف پبلک پالیسی کے ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 دسمبر2018ء) صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ سول سروسز تربیتی اداروں کو یہ امر یقینی بنانا چاہئے کہ افسران کو دی جانے والی تربیت کا معیار جدید دور کے تقاضوں سے ہم آہنگ ہو اور پاکستان کے عوام کو خدمات کی فراہمی کیلئے ان کی استعداد کار بڑھانے پر خصوصی توجہ مرکوز ہونی چاہئے۔ انہوں نے یہ بات منگل کو یہاں نیشنل سکول آف پبلک پالیسی کے بورڈ آف گورنرز کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔

ریکٹر نیشنل سکول آف پبلک پالیسی عظمت علی رانجھا نے گذشتہ اجلاس کے دوران کئے گئے فیصلوں پر عملدرآمد کی رپورٹ پیش کی۔ انہوں نے بورڈ کو موجودہ تربیتی کورسز، فیکلٹی کے معیار اور تقاضوں اور سکول کے عمومی ملازمین کی بہبود کیلئے اٹھائے جانے والے اقدامات کے بارے میں بھی آگاہ کیا۔

(جاری ہے)

صدر نے کہا کہ نیشنل سکول آف پبلک پالیسی کو اسی قسم کے قومی اور بین الاقوامی اداروں کی طرف سے تربیت کیلئے بروئے کار لائی جانے والی بہترین مہارتوں کا مطالعہ اور ان سے استفادہ کرنا چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ افسران کو پیش کئے جانے والے مختلف کورسز کا دورانیہ کم کرنے پر بھی غور کرنا چاہئے تاکہ زیادہ سے زیادہ تعداد میں افسران کو تربیت فراہم کی جا سکے۔ ڈاکٹر عارف علوی نے سکول میں زیادہ محققین اور ماہرین تعلیم شامل کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ اخراجات کے حوالہ سے کفایت شعاری کی پالیسی کی بھی سختی سے پیروی کی جانی چاہئے۔ بورڈ آف گورنرز نے گذشتہ اجلاس کے دوران کئے گئے فیصلوں پر عملدرآمد کی صورتحال کا جائزہ لیا۔ صدر نے ہدایت کی کہ ایجنڈے کو بروقت نمٹانے کیلئے بورڈ کے اجلاس بکثرت ہونے چاہئیں۔