یمن میں اقوام متحدہ کے زیر سرپرستی سیز فائر کا معاہدہ چند منٹ بھی برقرار نہیں رہ سکا ،ْ فریقین نے ایک دوسرے پر حملے شروع کردیئے

منگل 18 دسمبر 2018 18:45

الحدیدہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 دسمبر2018ء) یمن میں اقوام متحدہ کے زیر سرپرستی سیز فائر کا معاہدہ چند منٹ بھی برقرار نہیں رہ سکا اور فریقین نے ایک دوسرے پر حملے شروع کردیئے۔عالمی میڈیا کے مطابق اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے برائے یمن نے فریقین کو حدیدہ میں سیز فائر کیلئے 18 دسمبر کی ڈیڈ لائن دی تھی تاہم پر امن صبح کے کچھ ہی دیر بعد فریقین نے ایک دوسرے پر حملے شروع کردیئے۔

عینی شاہدین کے مطابق بندرگاہی شہر میں کچھ دیر تک سیز فائر کی فضا قائم رہی اور فائرنگ کی مسلسل آنے والی آوازیں تھم گئی تھیں جس پر شہریوں نے سکھ کا سانس لیا تھا تاہم تھوڑے ہی وقفے کے بعد شہر دھماکوں اور فائرنگ سے گونج اٴْٹھا۔حدیدہ کے جنوبی اور مشرقی علاقوں میں شیلنگ اور ہیوی مشین گن سے فائرنگ کی گئیں تاہم تازہ جھڑپوں میں ہونے والے جانی اور مالی نقصان کے حوالے سے اطلاعات موصول نہیں ہوئی ہیں۔

(جاری ہے)

قبل ازیں اقوام متحدہ کے خصوصی وفد نے یمن میں جاری کشیدگی کے خاتمے کے لیے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا اور فریقین سے ملاقاتیں کرکے سویڈن میں امن مذاکرات کیلئے آمادہ کرلیا تھا۔سویڈن میں ہونے والے مذاکرات کسی خاطر خواہ نتیجے پر پہنچے بغیر اختتام پذیر ہوگئے تھے تاہم اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے نے حوثی باغیوں اور حکومتی فورسز کو سیز فائر کے لیے 18 دسمبر کی ڈیڈ لائن دی تھی۔