نجی سکولوں کی انتظامیہ کی جانب سے والدین کو ہراساں کرنے کا سلسلہ جاری ہے،کاشف صابرانی

منگل 18 دسمبر 2018 19:04

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 دسمبر2018ء) کراچی کے نجی تعلیمی اداروں کے طلبہ و طالبات کے والدین کی نمائندہ تنظیم پیرنٹس ایکشن کمیٹی کے چئیرمین محمد کاشف صابرانی نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیسوں کے حوالے سے واضح فیصلے کے باوجود ابھی بھی نجی اسکولوں کی انتظامیہ کی جانب سے والدین کو ہراساں کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔ من مانی فیسوں کی وصولی کے ساتھ ساتھ سابقہ زائد فیسوں کی واپسی اور اس بار پھر جون جولائی کی ایڈوانس فیسوں کی وصولی کا تقاضہ بھی کچھ نجی اسکولوں کی جانب سے دوبارہ شروع کردیا گیا ہے۔

معززی چیف جسٹس آف پاکستان اور سپریم کورٹ سے استدعا ہے کہ فوری طور پر نوٹیفیکیشن کا اجراء کیا جائے اور تمام صوبائی حکومتوں اور بالخصوص سندھ حکومت کے ذمہ داران کو اس بات کا پابند کیا جائے کہ وہ ان نجی اسکولوں کے خلاف فوری کارروائی عمل میں لائیں۔

(جاری ہے)

5 ہزار سے زائد فیسوں کے علاوہ جو اسکول 2 سے 5 ہزار روپے ماہانہ فیسوں کی وصولی کررہے ہیں ان کو بھی قانون میں لایا جائے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کے روز ایکشن کمیٹی کے اجلاس کے دوران کیا۔ اجلاس میں ایکشن کمیٹی کے وائس چیئرمین محمد سلمان صابرانی، نوید ظفر حمیدی، حمیر خان، سلیم راجپوت، سبین میمن، روزینہ خان، عافرین صدیقی، عبدالغنی میمن، نعیم خان، مقصود احمد،نعمان وڈیرہ، الطاف حبیب جانگڑہ،عبدالطیف سانگھانی، محمد ارشد خان، رضا شاہ، ناصر یامین میمن، وومک، عاصم فرید، محسن، فرحان ذکریا، عبدالصمد، عبدالرحیم، ریحان خان، شفیق، مراد اور دیگر نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔

اس موقع پر سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلے کو ایکشن کمیٹی کی بڑی کامیابی قرار دیا گیا اور اس کا مکمل سہرا طلبہ و طالبات کے والدین کو دیا گیا۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے محمد کاشف صابرانی نے کہا کہ سپریم کورٹ کی جانب سے واضح فیصلے کو اب نجی اسکول کی انتظامیہ نے نوٹیفیکیشن کے اجراء تک تسلیم نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور آج بھی ان نجی اسکولوں کی من مانیاں اپنے عروج پر ہیں۔

انہوںنے کہا کہ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ نجی اسکولوں کی انتظامیہ نے ریاست میں ریاست قائم کی ہوئی ہے اور اب وہ کسی صورت اپنی من مانیوں کے علاوہ کسی اور فیصلے کو تسلیم نہیں کرنا چاہتے۔ کاشف صابرانی نے کہا کہ سپریم کورٹ کی جانب سے 5 فیصد سے زائد فیسوں کو نہ بڑھانے کے فیصلے کو ان اسکولوں نے تسلیم کرنے سے انکار کردیا ہے جن کی ماہانہ فیس 5 ہزار سے کم ہے جبکہ فیصلہ پورے ملک کی نجی اسکولوں کے لئے صادر فرمایا گیا ہے اس لئے ہماری معزز سپریم کورٹ سے استدعا ہے کہ وہ اس سلسلے میں نوٹیفیکیشن کا فوری اجراء کرکے اس بات کو ان نجی اسکولوں پر باور کردیں کہ یہ فیصلہ تمام نجی اسکولوں چاہے ان کی ماہانہ فیس 1 ہزار ہو یا اس سے زائد ہو اور جو ن جولائی کی فیسوں کے حوالے سے بھی اس نوٹیفیکیشن میں واضح کیا جائے کہ اس کا اطلاق تمام نجی اسکولز پر ہوگا۔

کاشف صابرانی نے وزیر تعلیم سندھ سید سردار احمد سے بھی مطالبہ کیا ہے کہ وہ 18 ویں ترمیم کے بعد محکمہ تعلیم جو کہ اب صوبائی حکومت کے پاس ہے وہ ان تمام نجی اسکولوں کو اس فیصلے پر عمل درآمد پر پابند کریں۔ اجلاس میں دیگر تمام عہدیداران نے بھی مطالبہ کیا کہ تمام نجی اسکولوں کو قانون کے دائرے میں لایا جائے اور ان کی من مانیوں کا سلسلہ فوری طور پر ختم کیا جائے۔