امریکہ نے افغانستان میں ایک کھرب ڈالر ضائع کر دیئے ،ْ امریکہ کو خطے اور امن لانے کیلئے اپنی پالیسیزکو تبدیل کرنا ہوگا ،ْ مشاہد حسین

بھارت مقبوضہ واد ی میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا ارتکاب کررہاہے ،ْ تمام ادارے خاموش ہیں ،ْپارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سے گفتگو

منگل 18 دسمبر 2018 19:19

امریکہ نے افغانستان میں ایک کھرب ڈالر ضائع کر دیئے ،ْ امریکہ کو خطے ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 دسمبر2018ء) پاکستان مسلم لیگ (ن)کے سینیٹر مشاہد حسین سید نے امریکہ کے افغان طالبان کے ساتھ مذاکرات کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ نے افغانستان میں ایک کھرب ڈالر ضائع کر دیئے ،ْ امریکہ کو خطے اور امن لانے کیلئے اپنی پالیسیزکو تبدیل کرنا ہوگا ،ْبھارت مقبوضہ واد ی میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا ارتکاب کررہاہے ،ْ تمام ادارے خاموش ہیں ۔

پارلیمنٹ ہاس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر مشاہد حسین سید نے کہا کہامریکہ نی9/11کے بعد افغانستان میں ایک کھرب ڈالر ضائع کیے ،ْامریکہ کی افغانستان میں غلط پالیسیز کے باعث افغانستان میں انتشار آیا ہے ۔ امریکہ نے افغانستان، عراق، لیبیا، اور دیگر ممالک میں جنگ چھیڑ دی جو آج تک جاری ہے۔

(جاری ہے)

امریکہ کی جنگوں میں 5لاکھ سے زائد مسلمان شہید ہو چکے ہیں جس میں سے بیشتر سویلین تھے۔

افغانستان اورخطے میں امن میں امریکہ رکاوٹ بنا ہوا ہے ،ْامریکہ کو خطے اور امن لانے کیلئے اپنی پالیسیزکو تبدیل کرنا ہوگا۔افغانستان کے ساتھ ساتھ مسئلہ کشمیر حل کرنا بھی نہایت ضروری ہے۔ بھارت مقبوضہ کشمیر کے اندر انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا ارتکاب کر رہا ہے لیکن تمام ادارے اس پر خاموش ہیں۔ مسئلہ کشمیر پاکستان اور بھارت کے مابین سب سے بڑا مسئلہ ہے جس کو حل کرنا نہایت ضروری ہے ۔

ایک سوال پر انہوںنے کہاکہ افغان طالبان کے ساتھ مذاکرات شروع ہونا اچھا شگون ہے۔ انہوںنے کہاکہ امریکہ نے افغانستان میں امن قائم کرنے کیلئے پاکستان کی تجویز کو آخر کار تسلیم کر لیا ہے جو پاکستان کی کامیابی ہے۔امریکہ خطے میں امن قائم کرنا چاہتا ہے تو اسے اپنی پالیسیز کو تبدیل کرنا ہو گا اور مسئلہ کشمیر اور افغانستان میں امن کیلئے اپنا مثبت کردار ادا کرنا ہوگا۔