نیب قوانین پر نظر ثانی کی ضرورت ہے،دہشت گردی کے خاتمے کیلئے مذمت سے بڑھ کر کام کرنا ہوگا،امیر حیدر خان ہوتی

جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں، ریاستی دہشت گردی کے باوجود بھارت کو مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے مذاکرات کی میز پر آنا ہو گا،صدر عوامی نیشنل پارٹی

منگل 18 دسمبر 2018 19:47

نیب قوانین پر نظر ثانی کی ضرورت ہے،دہشت گردی کے خاتمے کیلئے مذمت سے ..
پشاور/اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 دسمبر2018ء) عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر اور ممبر قومی اسمبلی امیر حیدر خان ہوتی نے کہا ہے کہ اے پی ایس شہدا کے لواحقین کے زخم آج بھی تازہ ہیں اور مستقبل میں دہشت گردی کے خاتمے کیلئے مذمت سے بڑھ کر کام کرنا ہوگا، قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف سب سے زیادہ قربانی عوامی نیشنل پارٹی اور پیپلزپارٹی نے دی ہے ،اے این پی کے ایک ہزار سے زائد کارکن دہشت گردی کی نذر ہوگئے، بینظیر بھٹو ،شہید بشیر احمد بلور اور میاں افتخار حسین کے اکلوتے بیٹے راشد حسین کی شہادت کے بعداے پی ایس کے واقعے سے ہمارے حوصلے مزید بلند ہوئے ہیں، لہٰذا اب وقت آگیا ہے کہ پوری قوم دہشت گردی کے خاتمے کا عہد کرے اور سب اس کیلئے مل کر کام کریں ، انہوں نے کہا کہ کشمیر پاکستان اور بھارت کے درمیان بڑا تنازعہ ہے اور بھارت جبری تسلط کے ذریعے کشمیریوں کی آواز دبانے کی ناکام کوششوں میں مصروف ہے، انہوں نے کہا کہ سیاست سے بالاتر ہو کر کشمیر کے مسئلے کا حل تلاش کرنا ہوگا اور وہاں کوئی بھی ایسا فیصلہ قابل قبول نہیں ہونا چاہئے جس میں کشمیریوں کی رائے شامل نہ ہو ، امیر حیدر خان ہوتی نے کہا کہ جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں اور طاقت کے استعمال سے کبھی بھی مسائل حل نہیں کئے جا سکتے ، انہوں نے کہا کہ ریاستی دہشت گردی کے باوجود بھارت کو اس مسئلے کے حل کیلئے مذاکرات کی میز پر آنا ہو گا ، انہوں نے کہا کہ حکومت کشمیر کے حوالے سے کوئی بھی اقدام اٹھائے گی ہم سیاست سے قطع نظر حکومت کے ساتھ بھرپور تعاون کیلئے تیار ہیں ، اپوزیشن کے خلاف نیب کاروائیوں کے حوالے سے امیر حیدر خان ہوتی نے کہا کہ جب تک کسی پر جرم ثابت نہیں ہوتا اسے سزا نہیں دی جا سکتی ، انہوں نے کہا کہ نیب قوانین پر نظر ثانی کی ضرورت ہے اور جو غلطیاں پچھلے دس سال سے ہوتی آ رہی ہیں ان سے سبق سیکھنا چاہئے ، انہوں نے کہا کہ اپوزیشن بنچوں پر بیٹھنے والوں کے خلاف تحقیقات جاری ہیں جب تک جرم ثابت نہ ہو انہیں سزا نہیں جا سکتی، انہوں نے سپیکر سے گزارش کی کہ وہ اپنے آئینی اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے نیب کے ہاتھوں گرفتار خواجہ سعد رفیق کے پروڈکشن آرڈر جاری کریں۔