ایمبولینس سروس پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ موڈ کے تحت چلائی جائے گی،وزیراعلیٰ سندھ

دوسرے مرحلے میں 60 گاڑیوں سے بڑھا کر 2019 کے آخر تک 200 ایمبولینس گاڑیوں تک کا اضافہ کیا جائے گا،سید مراد علی شاہ

منگل 18 دسمبر 2018 19:55

ایمبولینس سروس پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ موڈ کے تحت چلائی جائے گی،وزیراعلیٰ ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 دسمبر2018ء) وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے ایک تاریخی فیصلہ کیا ہے جس کے تحت ایمبولینس سروس شروع کی جارہی ہے جس میں 60 مکمل سامان سے آراستہ گاڑیاں شامل ہیں اس حوالے سے پیشنٹس ایڈ فائونڈیشن ( پی اے ایف)کے ساتھ ایک معاہدہ ہوا ہے ، جس کے تحت یہ سروس پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ (پی پی پی) موڈ کے تحت چلائی جائے گی۔

اس حوالے سے پی اے ایف اور سندھ حکومت کے مابین معاہدہ پر پی اے ایف کی جانب سے مشتاق چھاپرا اور سندھ حکومت کی جانب سے سیکریٹری صحت عثمان چاچڑ نے وزیراعلی ہائوس میں دستخط کیے ۔ دستخط کرنے کی تقریب میں وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ ،وزیر اعلی سندھ کے مشیر مرتضی وہاب ، وزیراعلی سندھ کے پرنسپل سیکریٹری ساجد جمال ابڑو، سیکریٹری فنانس سید نجم شاہ، اسپیشل سیکریٹری ہیلتھ ڈاکٹر دابر، پی اے ایف زاہد بشیر، ایگزیکٹیو ڈائریکٹر جے پی ایم سی ڈاکٹر سیمی جمالی ، جے پی ایم سی کے طارق محمود ،امن ہیلتھ کیئر سروس کے مرتضی عباس کاظمی شامل تھے۔

(جاری ہے)

وزیر اعلی سندھ نے کہا ہے کہ سندھ حکومت رواں مالی سال کے دوران امن ایمبولینس سروس سنبھالے گی اور اسے پی اے ایف کے تعاون سے شہر کراچی میں چلائے گی اور اس سلسلے کے دوسرے مرحلے میں 60 گاڑیوں سے بڑھا کر 2019 کے آخر تک 200 ایمبولینس گاڑیوں تک کا اضافہ کیا جائے گا۔ واضح رہے کہ ضلع ٹھٹھہ اور ضلع سجاول میں اس طرح کا ایک پائلیٹ پروجیکٹ 25 لائف سیونگ ایمبولینس سندھ پیپلزایمبولینس سروس کے نام سے پہلے ہی چل رہی ہیں اور یہ سروس گذشتہ 2 سالوں سے کامیابی کے ساتھ چل رہی ہے ۔

اسی طرح سندھ حکومت اور امن کے درمیان پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت معاہدہ کیاگیا ہے۔ وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ کراچی سمیت صوبے کے دیہی علاقوں میں اس سروس کو توسیع دی جائے گی جس کا مجوزہ نام سندھ ایمرجنسی میڈیکل سروس تجویز دیاگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایمبولینس سروس سندھ کو تمام اضلاع تک نئے نام کے تحت توسیع دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ اور اس کے ساتھ ساتھ توسیع کردہ سروس عوام کے بہتر مفاد میں مفت اور فوری طورپر دستیاب ہوں گی اور اس سے محروم طبقے کی بالخصوص داد رسی ہوگی اور وہ اس سے مستفیض ہوں گے۔

متعلقہ عنوان :