کراچی، تجاوزات کے خلاف آپریشن میں میئرکراچی کو گھروں کو توڑنے سے قبل متبادل جگہ فراہم کرنے کا پابند

شہر میں تجاوزات کیخلاف آپریشن جاری رکھا جائے اور آپریشن میں تاخیر نہ کی جائے، ایمپریس مارکیٹ اور اطراف کی دکانداروں کی بحالی کیلئے جلد انتظامات کیے جائیں،سپریم کورٹ کے جاری حکم نامے میں ہدایات

منگل 18 دسمبر 2018 20:54

ْ کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 دسمبر2018ء) سپریم کورٹ نے شہر میں تجاوزات کے خلاف آپریشن میں میئر کراچی کو گھروں کو توڑنے سے قبل متبادل جگہ فراہم کرنے کا پابند کردیا۔سپریم کورٹ کی جانب سے کراچی میں تجاوزات کے خلاف گرینڈ آپریشن سے متعلق تحریری حکم نامے میں کہا گیا ہیکہ شہر میں تجاوزات کیخلاف آپریشن جاری رکھا جائے اور آپریشن میں تاخیر نہ کی جائے۔

تحریری حکم نامے میں مزید کہا گیا ہیکہ فٹ پاتھ، نالہ، پارک اور رفاہی پلاٹس پر قائم تجاوزات کو توڑدیا جائے، جودکانیں توڑی گئیں ان کی متبادل جگہ فراہمی کی ذمہ داری سندھ حکومت پر ہوگی۔حکم نامے کے مطابق ایمپریس مارکیٹ اور اطراف کی دکانداروں کی بحالی کیلئے جلد انتظامات کیے جائیں، توڑی گئی دکانوں کا ملبہ اٹھانیکا انتظام جلد کیا جائے، سندھ حکومت کے ایم سی کو 200 ملین کی گرانٹ فراہم کرنیکی پابند ہوگی۔

(جاری ہے)

عدالت کی جانب سے میئر کراچی کو پابند کیا گیا ہیکہ رہائشی علاقوں میں قبضے کی جگہوں کو صاف کرنے سے قبل 30 سے 40 روز کا نوٹس دینا ہوگا، میئر کراچی ان گھروں کو توڑنے سے قبل متبادل جگہ فراہم کرنے کے پابند ہوں گے۔عدالت نے میئر کراچی وسیم اختر کو تعمیرات منہدم کرنے کی رپورٹس روزانہ کی بنیاد پر کمشنر کراچی کو فراہم کرنے کی بھی ہدایت کی ہے۔واضح رہے کہ سپریم کورٹ کے حکم پر کراچی کے مختلف علاقوں میں تجاوزات کے خلاف آپریشن جاری ہے جس میں ایمپریس مارکیٹ، لائٹ ہاؤس اور جامع کلاتھ سمیت دیگر بڑی مارکیٹوں سے تجاوزات کا خاتمہ کیا گیا ہے۔#