ملک میں ماحولیاتی خطرات اور موسمیاتی تبدیلیوں کے بارے میں بڑے پیمانے پر شعور اجاگر کرنے کی ضرورت ہے،

ان مسائل پر قابو پانا ہماری مشترکہ ذمہ داری ہے، ہمیں اپنی آنے والی نسلوں کیلئے محفوظ ماحول کی فراہمی یقینی بنانے کیلئے اقدامات کرنا ہوں گے ْصدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کا پی این سی اے میں ’’آرٹ فار کلائمیٹ چینج‘‘ کی تقریب سے خطاب

منگل 18 دسمبر 2018 21:11

ملک میں ماحولیاتی خطرات اور موسمیاتی تبدیلیوں کے بارے میں بڑے پیمانے ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 دسمبر2018ء) صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے ملک میں ماحولیاتی خطرات اور موسمیاتی تبدیلیوں کے بارے میں بڑے پیمانے پر شعور اجاگر کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ آرٹ لوگوں کو ایسے چیلنجز سے آگاہی دینے میں نمایاں کردار ادا کر سکتا ہے، ان مسائل پر قابو پانا ہماری مشترکہ ذمہ داری ہے، ہمیں اپنی آنے والی نسلوں کیلئے محفوظ ماحول کی فراہمی یقینی بنانے کیلئے اقدامات کرنا ہوں گے۔

وہ منگل کو یہاں پاکستان نیشنل کونسل آف دی آرٹس (پی این سی ای) میں ’’آرٹ فار کلائمیٹ چینج‘‘ کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ صدر مملکت نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کے ملکی سیاحتی علاقوں میں منفی اثرات کو دیکھ کر افسوس ہوتا ہے، ان اثرات اور ان سے انسانی زندگیوں کو لاحق خطرات کے پیش نظر تمام متعلقہ شراکت داروں کی طرف سے فوری اقدامات کی ضرورت ہے، ہمیں ماحولیاتی مسائل کے پیش نظر گھر کی سطح پر شجرکاری اور سبزیوں کی کاشت کو فروغ دینا ہو گا جبکہ اس حوالہ سے بچوں میں آگاہی پیدا کرنا ہو گی، ہمیں موسمیاتی تبدیلیوں کے منفی اثرات سے آنے والی نسلوں کو بچانے کیلئے انتہائی اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔

(جاری ہے)

صدر ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ سکیورٹی صورتحال میں بہتری سے ملک میں سیاحتی سرگرمیوں میں اضافہ ہوا ہے، مقامی آبادی کی شمولیت سے سیاحتی مقامات اور ان میں پائے جانے والے جانوروں کا تحفظ کرنے میں مدد لی جا سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آرٹ موسمیاتی تبدیلی کے حوالہ سے آگاہی پیدا کرنے میں اہم کردار ادا کرسکتا ہے، ہمیں ماحول کے تحفظ کے حوالہ سے ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے اس کے متعلق احساس کو عام کرنا چاہئے۔

صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان بدھ تہذیب جیسے قیمتی ورثہ کا حامل ملک ہے جو اس کی سیاحت کی صنعت کو مزید ترقی دینے کا ذریعہ ثابت ہو سکتا ہے۔ ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ انہوں نے آرٹ میں ہمیشہ خصوصی دلچسپی لی ہے اور انہیں ادب و فن کا مشاہدہ کرنے کا بڑا اشتیاق رہا ہے، یہی وجہ ہے کہ وہ آرٹ گیلریز میں بھی آتے جاتے رہے ہیں۔ صدر مملکت نے کہا کہ مسلمانوں کی تاریخ میں جیومیٹرک آرٹ بہت نمایاں رہا ہے، آرٹ دراصل سماجی مسائل کو اجاگر کرنے کا بڑا مؤثر ذریعہ ہے جبکہ اس سے جمالیاتی ذوق میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی فلم انڈسٹری نے 60 کی دہائی میں بڑی تیز ترقی کی تھی اور پاکستان فلموں کی تیاری کے حوالہ سے دنیا میں تیسرے نمبر پر تھا تاہم بعد کے سالوں میں یہ صنعت مشکلات کا شکار رہی ہے۔ صدرمملکت نے کہا کہ شاعری ہمارا خوبصورت ورثہ ہے تاہم اب اس میں لوگوں کی دلچسپی کم ہو رہی ہے، ہماری کوشش ہے کہ ایوان صدر میں مرزا غالب کی یاد میںایک ادبی نشست کا اہتمام کیا جائے۔ اس موقع پر انہوں نے داستان گوئی کی اہمیت کو اجاگر کیا اور اس حوالے سے نامور شخصیات ضیاء محی الدین اور بھارت سے نصیرالدین شاہ کے فن کا بھی تذکرہ کیا۔ بعد ازاں صدر مملکت نے پی این سی اے میں مختلف فنکاروں کے فن پارے بھی دیکھے اور ان کے فن کو سراہا۔