حکومت خارجہ پالیسی کے تزویراتی مقاصد کے حصول کیلئے کام کر رہی ہے، ریاست کی خود مختاری اور علاقائی سالمیت کا تحفظ کیا جائے گا،

کسی بھی جارحیت کے سدراہ کیلئے کم سے کم قابل اعتماد ڈیٹرنس کی پالیسی پر کاربند ہیں، پاکستان افغان مفاہمتی عمل کی بھرپور حمایت کرتا ہے، افغانستان میں امن علاقائی امن و استحکام کیلئے ناگزیر ہے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی میں نیشنل سکیورٹی و وار کورس کے شرکاء سے خطاب

منگل 18 دسمبر 2018 21:41

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 دسمبر2018ء) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ حکومت خارجہ پالیسی کے تزویراتی مقاصد کے حصول کیلئے کام کر رہی ہے، ریاست کی خود مختاری اور علاقائی سالمیت کا تحفظ کیا جائے گا، کسی بھی جارحیت کے سدراہ کیلئے کم سے کم قابل اعتماد ڈیٹرنس کی پالیسی پر کاربند ہیں۔ انہوں نے یہ بات منگل کو یہاں نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی میں نیشنل سکیورٹی و وار کورس کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

آئی ایس پی آر کی طرف سے جاری بیان کے مطابق وزیر خارجہ نے پاکستان کی خارجہ پالیسی کے خدوخال بیان کرتے ہوئے پاکستان کو خارجہ محاذ پر درپیش چیلنجز اور مواقع سے آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت خارجہ پالیسی کے تزویراتی مقاصد کے حصول کیلئے کام کر رہی ہے، ریاست کی خود مختاری اور علاقائی سالمیت کا تحفظ کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

وزیر خارجہ نے کہا کہ جارحیت کے مقابلہ کیلئے کم سے کم قابل اعتماد ڈیٹرنس کی پالیسی پر کاربند ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گردی اور انتہاء پسندی کے خلاف جنگ کو منطقی انجام تک پہنچایا جا رہا ہے۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ معیشت کے استحکام کے فروغ کیلئے کام کیا جا رہا ہے، عالمی معیشت کے ساتھ مؤثر طریقے سے منسلک ہونے کیلئے اقدامات بھی اٹھائے جا رہے ہیں۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ تمام ممالک خصوصاً بڑی طاقتوں کے ساتھ دوستانہ اور تعاون پر مبنی تعلقات استوار کئے ہیں، ہم تمام ہمسایہ ممالک کے ساتھ خوشگوار تعلقات کا قیام چاہتے ہیں۔

وزیر خارجہ نے تنازعہ کشمیر کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کشمیر کے مسئلہ کا منصفانہ و دیرپا حل چاہتا ہے، پاکستان کے جغرافیائی و تزویراتی محل وقوع کو اثاثے میں بدل رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی ثقافت، درست تشخص اور ریاستی پالیسیوں کو فروغ دیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ معاشی خوشحالی اور ترقی کا ہمہ جہتی شراکت داری کے ذریعہ فروغ چاہتے ہیں، بیرون ملک پاکستانیوں کی بہبود کیلئے بھی کام کر رہے ہیں۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان دہشت گردی کا شکار رہا ہے لیکن سکیورٹی فورسز کی قربانیوں سے، اس لعنت سے کامیابی سے چھٹکارا پا رہے ہیں۔ انہوں نے خطہ کی صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان، افغان مفاہمتی عمل کی بھرپور حمایت کرتا ہے، افغانستان میں امن علاقائی امن و استحکام کیلئے ناگزیر ہے۔