Live Updates

پن بجلی کے خالص منافع کی مد میں صوبہ جلد تمام بقایاجات حاصل کرلیگا،وزیراعلیٰ محمودخان

وفاقی حکومت سابق فاٹا کے صوبے میں انضمام کے مجموعی عمل میں صوبائی حکومت کی معاونت کرے گی، اجلاس سے خطاب

منگل 18 دسمبر 2018 22:00

پن بجلی کے خالص منافع کی مد میں صوبہ جلد تمام بقایاجات حاصل کرلیگا،وزیراعلیٰ ..
پشاور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 دسمبر2018ء) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے انکشاف کیا ہے کہ وزیراعظم پاکستان عمران خان نے اے جی این قاضی فارمولا کے تحت پن بجلی کے خالص منافع کی مد میں صوبے کے شیئر کا یقین دلایا ہے، جلد ہی صوبہ تمام بقایاجات حاصل کر لے گااور وسائل صوبے کو منتقل ہو جائینگے،وفاقی حکومت سابق فاٹا کے صوبے میں انضمام کے مجموعی عمل میں صوبائی حکومت کی معاونت کرے گی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے وزیراعلیٰ ہائوس پشاور میں فاٹا انضمام کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ صوبائی حکومت کے ترجمان اجمل خان وزیر ، چیف سیکرٹری نوید کامران بلوچ، ایڈیشنل چیف سیکرٹریز سکندر قیوم، شہزاد بنگش، سیکرٹری اسٹبلشمنٹ ارشد مجید، وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری محمد اسرار ، سیکرٹری داخلہ اور سیکرٹری قانون نے اجلاس میں شرکت کی۔

(جاری ہے)

اجلاس میں سا بق فاٹا کے نئے سات اضلاع کی ترقی کیلئے مجموعی حکمت عملی سمیت تاحال منظور کئے گئے منصوبوں ، وسائل کی منتقلی ، آسامیوں کی تخلیق ، فوری اثرات و نتائج کے حامل منصوبوں کی جلد تکمیل خصوصاً 6 ماہ کے اندر صحت اور تعلیم کے منصوبوںاور منقولہ و غیر منقولہ اثاثوں کی منتقلی کے قانونی پہلوئوں پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ اجلاس میں جائزہ کمیٹی کے کام ، این ایف سی ایوارڈ کے 3 فیصد کی فراہمی کے معاملے سمیت سابق فاٹا کے خیبرپختونخوا میں انضمام کے سلسلے میں آئینی ترمیم کے تحت وفاقی و صوبائی سطح پر کئے گئے فیصلوں پر عمل درآمد پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا ۔

وزیراعلیٰ نے اجلاس کو صوبے کے دیرینہ مسائل کے حل کیلئے وزیراعظم کی رضامندی اور دلچسپی سے آگاہ کیا ۔ جن میں اے جی این قاضی فارمولا کے تحت پن بجلی کے خالص منافع کی مد میں صوبے کا حصہ ، نئے اضلاع کی تیز رفتار ترقی اور صوبے کے دیرینہ بقایا جات کے وسائل کی صوبے کو منتقلی شامل ہیں۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ معمول کے مطابق وسائل کی فراہمی جاری رہیگی اور 3 فیصد حصہ ایک اضافی انتظام ہے جو نئے اضلاع کو تیز رفتاری سے ترقی کے دھارے میں لانے اور وہاں فلاح و بہبود کی سرگرمیاں شروع کرنے کیلئے استعمال کیا جائے گا ۔

یہ صوبہ نئے اضلاع کی تعمیرو ترقی کا بوجھ اور ذمہ داری اُٹھانے پر رضامند ہے لیکن ہم صوبے کی کمزور مالی بنیاد کوبھی نظر انداز نہیں کر سکتے وفاقی حکومت کو نئے اضلاع کی ترقی اور خوشحالی کیلئے اپنا حصہ ڈالنا ہوگا بلکہ وفاق کو اس سلسلے میں فوری اور نظر آنے والا کردار ادا کرنا ہوگا اجلاس نے مختلف محکموں میں سات ہزار آسامیوں کی تخلیق سے اتفاق کیا اور اس سلسلے میں وفاقی حکومت سے وسائل کی بروقت فراہمی کا مطالبہ کیا ۔

وزیراعلیٰ نے عوامی فلاح میں فوری نوعیت کے منصوبوں کی ترجیحات کا تعین کرنے اور ان پر بروقت عمل درآمد کی ہدایت کی ۔ انہوں نے واضح کیا کہ صوبائی حکومت اثاثوں کی منتقلی کے عمل کو قانونی طور پر سہولت فراہم کریگی اور اس سلسلے میں تمام قانونی پہلوئوں کا خیال رکھے گی۔انہوں نے کہا کہ ملازمین سے متعلق مسائل جائزہ کمیٹی کے فورم پر حل کئے جاسکتے ہیں۔

ان کی حکومت نئے سات اضلاع کو ترقی کے دھارے میں لانے کے ایڈوانس مرحلے میں ہے۔ ان کی حکومت نئے اضلاع کے خیبرپختونخوا میں خوش اسلوبی سے انضمام کیلئے سیاسی عزم اور رضامندی پہلے ہی ظاہر کر چکی ہیں اور اس سلسلے میں تمام چیلنجز سے نمٹنے کیلئے تیار ہے کیونکہ یہ اضلاع اب آئینی طور پر صوبے کا حصہ بن چکے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ نئے اضلاع کے صوبے میں تیز رفتار انضمام کیلئے درکار وسائل کی منتقلی کیلئے وزیراعظم پاکستان کے ساتھ ایک خصوصی اجلاس کی درخواست کرینگے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات