رواں مالی سال کے دوران ایف ڈی آئی 35.2 فیصد کمی کے ساتھ880.7ارب ڈالر رہی، سٹیٹ بینک

بدھ 19 دسمبر 2018 13:00

رواں مالی سال کے دوران ایف ڈی آئی 35.2 فیصد کمی کے ساتھ880.7ارب ڈالر رہی، ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 دسمبر2018ء) پاکستان کی غیر ملکی براہ راست سرمایہ کاری(ایف ڈی آئی) رواں مالی سال کے پہلے پانچ ماہ یعنی جولائی سے نومبر کے دوران 35.2فیصد کمی کے ساتھ880.7 ارب ڈالر رہی ۔ مرکزی بینک کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق اس گراوٹ کی بنیادی وجہ غیر یقینی معاشی و اقتصادی صورتحال ہے۔ سٹیٹ بینک کے مطابق نومبر کے دوران ایف ڈی آئی میں 280 ملین ڈالر کا اضافہ دیکھنے میں آیا جو گزشتہ مالی سال کے اسی ماہ کے دوران239.5ملین ڈالر تھی۔

مرکزی بینک کا ڈیٹا واضح کرتا ہے کہ نیٹ ایف ڈی آئی میں کمی کی بنیادی وجہ سی پیک فریم ورک کے تحت چین سے موصول ہونے والی سرمایہ کاری میں کمی ہے۔ چینی فرموں نے رواں مالی سال2018-19کے دوران ملک میں 584 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کی جبکہ گزشتہ سال کے اسی دورانیہ میں اس سرمایہ کاری کا حجم911.8 ملین ڈالر تھا‘مرکزی بینک کا ڈیٹا واضح کرتا ہے کہ برطانیہ سے ایف ڈی آئی کابہائو 93.3 ملین ڈالر سے کم ہو کر79 ملین ڈالر پر آ گیا ہے تا ہم امریکی کمپنیوں کی جانب سے رواں مالی سال کے پہلے پانچ ماہ کے دوران مختلف کاروبار میں 56 ملین ڈالر لگائے گئے جو گزشتہ سال کے اسی دورانیہ میں55.7 ملین ڈالر تھے۔

(جاری ہے)

اسی طرح تیل اور گیس کی تلاش، تعمیرات و بینکنگ میں ایف ڈی آئی بھی سست روی کا شکار رہی‘رپورٹ کے مطابق پاور جنریشن سیکٹر میں رواں سال کے دوران167 ملین ڈالر کی براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری ہوئی جو کہ گزشتہ سال کے دوران512.7 ملین ڈالر تھی۔ تعمیرات کے شعبہ میں بھی براہ راست سرمایہ کاری 272.3 ملین ڈالر سے کم ہو کر242.5 ملین ڈالر رہی جبکہ توانائی اور فنانشل بزنسز میں بھی ایف ڈی آئی بالترتیب 72.5ملین ڈالر اور76.3ملین ڈالر رہی جو گزشتہ سال بالترتیب 80.7ملین اور 238.4ملین ڈالر تھی۔