عوام ہو جائے ہوشیار! حکومت کا دوسرا منی بجٹ لانے کا فیصلہ

200 سے 250 اشیائے ضروری پر سیلز ٹیکس بڑھانے کا امکان،موبائل فونز پر مختلف ڈیوٹی اور ٹیکس شرح کو کم از کم 10 فیصد جب کہ سگریٹ پر عائد ایکسائز ڈیوٹی کی شرح بھی بڑھانے کا امکان ہے

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان بدھ 19 دسمبر 2018 13:48

عوام ہو جائے ہوشیار! حکومت کا دوسرا منی بجٹ لانے کا فیصلہ
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 19 دسمبر 2018ء) :حکومت نے دوسرا منی بجٹ لانے کا فیصلہ کیا ہے۔ میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ 200 سے 250 اشیائے ضروری پر سیلز ٹیکس بڑھانے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔جن اشیاء پر سیلز ٹیکس 15 فیصد تھا اس کو بڑھا کر 18 فیصد کیے جانے کا امکان ہے۔جب کہ 18 فیصد سے ٹیکس کی شرح بڑھا کر 21 فیصد کی جائے گی۔موبائل فونز پر مختلف ڈیوٹی اور ٹیکس شرح کو کم از کم 10 فیصد بڑھایا جائے گا۔

سگریٹ پر عائد ایکسائز ڈیوٹی کی شرح بھی بڑھائی جائے گی۔جب کہ وزیر خزانہ اسد عمر نے دوسرا منی بجٹ لانے کی خبر کی تصدیق کر دی ہے جو کہ ممکنہ طور پر جنوری کے مہینے میں لایا جائے گا۔ واضح رہے نئی حکومت اس سے پہلے بھی منی بجٹ پیش کر چکی ہے۔ حکومت نے منی بجٹ میں سگریٹ اور مہنگے موبائل فون پر ڈیوٹی بڑھانے اور ای او بی آئی کی کم سے کم پنشن 10 ہزار روپے کرنے کی تجویز پیش کرتے ہوئے کہا تھا کہ معاشی طورپر ملک کو مشکل حالات کا سامنا ہے ،ْ ملک کو قرضوں کے بوجھ سے نکالنا ہماری ترجیح ہے ۔

(جاری ہے)

اگر ہم نے فیصلے نہ کیے تو زرمبادلہ ذخائر مزید گرسکتے ہیں ،ْ موجودہ صورتحال میں خسارہ 7.2فیصد تک پہنچ سکتا ہے ،ْ پٹرولیم لیوی ٹیکس میں اضافہ نہیں کیا جائیگا ،ْپٹرولیم لیوی ٹیکس کی مد میں 300 ارب روپے اکٹھے کیے جائیں گے ،ْ انصاف کارڈ کے تحت علاج کیلئے 5 لاکھ 40 ہزار روپے تک اخراجات دیئے جائیں گے ،ْمزدوروں کیلئے 10 ہزار گھروں کی تعمیر کی منظوری دے دی ہے ،ْ 8276 گھروں کی تعمیر کے لیے ساڑھے 4 ارب روپے ریلیز کیے جائیں گے ،ْ سالانہ 12 لاکھ آمدنی والوں سے اضافی ٹیکس وصول نہیں کیا جا رہا ،ْدیامر اور بھاشا ڈیمز کو 6 سال میں تعمیر کیا جائیگا، ڈیم کیلئے مختص رقم میں کوئی کمی نہیں ہو گی ،ْوزیراعظم، وزراء اور مراعات یافتہ طبقے کے لیے ٹیکس چھوٹ کم کردی گئی ۔

سی پیک میں بھی کوئی تبدیلی نہیں ہوگی ،ْ900 درآمدی اشیاء پر ایک فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی اور 5 ہزار درامدی اشیاء ایک فیصد کسٹمز ڈیوٹی لگانے اور نان فائلر کیلئے گاڑی خریدنے پر عائد پابندی ختم کرنے کی تجویز ہے ،ْ بینگ ٹرانزیکشن پر نان فائلر 0.6 فیصد ٹیکس ادا کریگا۔