گندم کاشت نہ کرنے والے کاشتکاروں کو سورج مکھی کاشت کرنے کی ہدایت

بدھ 19 دسمبر 2018 15:09

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 دسمبر2018ء) گندم یا خریف کی دوسری فصلیں کاشت نہ کرنے والے کاشتکاروں کو بہاریہ سورج مکھی کی دوغلی اقسام کاشت کرنے کی ہدایت کردی گئی ہے اور کہاگیاہے کہ جو کاشتکار کسی وجہ سے گندم اورخریف کی دوسری فصلیں کاشت نہیں کرسکے وہ سورج مکھی کی زیادہ پیداواری صلاحیت کی حامل دوغلی اقسام ہائی سن 33 ، ہائی سن39 ، این کے 278، ایف ایچ 331 ، ڈی کے 4040 ، اگورا ۔

4اور 64A93 وغیرہ کاشت کرکے بہترین پیداوار حاصل کرسکتے ہیں۔ ماہرین زراعت نے بتایا کہ پنجاب میں گزشتہ سال 2017-18ء میں 67 ہزار ایکڑ رقبہ پرسورج مکھی کاشت کی گئی جس سے 64.58ہزار ٹن پیداوار حاصل ہوئی ۔انہوں نے مزید بتایا کہسورج مکھی کی فصل خوردنی تیل کی ملکی ضروریات پورا کرنے میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے کیونکہ اس کے بیج میں اعلیٰ قسم کا تقریباً 40 فیصد تیل ہوتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوںنے بتایاکہ فیصل آباد ، ٹوبہ ٹیک سنگھ ، اوکاڑا،ساہیوال ،جھنگ ، چنیوٹ ، سرگودھا اور میانوالی کے اضلاع میں وقت کاشت 15جنوری سے 15فروری تک ہے۔ انہوںنے بتایاکہ سورج مکھی کی دوغلی اقسام کی شرح بیج کا انحصار زمین کی قسم ، بیج کی شرح روئیدگی، وقت کاشت اور طریقہ کاشت پر ہوتا ہے۔انہوںنے کہاکہ کاشتکار90فیصدسے زیادہ اگائو والے صاف ستھرے دوغلی اقسام کے بیج کی مقدار 2سے اڑھائی کلوگرام فی ایکڑ رکھیں۔

انہوںنے کہاکہ سورج مکھی کی فی ایکڑ زیادہ پیداوار کے حصول کے لیے اڑھائی فٹ کے فاصلہ پر کھیلیاں بنا کر کاشت کی جائے اور کھیلیاں شرقاً غرباً نکالتے ہوئے ان میں پانی لگا کر جہاں تک وتر پہنچے اس سے تھوڑا اوپر خشک مٹی میں جنوب کی طرف بیج لگائیں نیز زمین کی تیاری کے وقت ایک بوری ڈی اے پی اور ایک بوری سلفیٹ آف پوٹاش ڈالیں۔انہوںنے کہاکہ کاشتکار تجزیہ اراضی کی بنیاد پر جن زمینوں میں اجزائے صغیرہ زنک اور بوران کی کمی ہوان میں زنک سلفیٹ اور بورک ایسڈ استعمال کریں۔

متعلقہ عنوان :