قائد اعظمؒ زراعت، تجارت و انڈسٹریل ڈویلپمنٹ کوملک کیلئے معاشی خوشحالی کی چابی تصور کرتے تھے ،وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد ظفر اقبال رندھاوا

بدھ 19 دسمبر 2018 15:09

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 دسمبر2018ء) جامعہ زرعیہ فیصل آباد کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد ظفر اقبال رندھاوا نے کہا ہے کہ پاکستان کو قائد اعظمؒ کے نظریات و فرمودات کے مطابق معاشی خوشحالی سے ہمکنار کرنے کے لئے ہمیں اپنی معیشت کی بنیاد علم پر استوار کرنا ہوگی ۔ایگر یرین سوسائٹی کی تقریب سے خطاب کے دوران انہوںنے کہا کہ یہاں زیرتعلیم طلباء وطالبات کو اس حوالے سے خود کو خوش قسمت تصور کرنا چاہئے کہ انہیں ایشیاء کی عظیم دانش گاہ میں حصول علم کے مواقع میسر آ رہے ہیں۔

انہوں نے طلبہ پر زور دیا کہ بانی پاکستان قائد اعظمؒ کے نظریات و فرمودات کے مطابق ملک کو معاشی خوشحالی سے ہمکنار کرنے کیلئے ہمیں اپنی معیشت کی بنیاد علم پر استوار کرنا ہوگی جس کیلئے جامعات کے طلبہ کووہ تمام مواقع فراہم کرنا ہونگے جن کے ذریعے وہ اپنی صلاحیتوں کا بھرپور اظہار کر سکیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ قائد اعظمؒ زراعت ‘تجارت و انڈسٹریل ڈویلپمنٹ کوملک کیلئے معاشی خوشحالی کی چابی تصور کرتے تھے لہٰذا وہ سمجھتے ہیں کہ نوجوانوں کو آگے بڑھنے اور اپنے ہنر اور صلاحیت کی بنیاد پر نئے بزنس آئیڈیاز کے ساتھ ترقی کے مواقعوں سے فائدہ اٹھانا چاہئے۔

انہوں نے طلبہ پر زور دیا کہ والدین کے ساتھ ساتھ اپنے اساتذہ اور تمام بڑوں کی عزت و احترام کریں۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی ہائر ایجوکیشن کمیشن‘ پاکستان کونسل فار سائنس و ٹیکنالوجی سمیت عالمی سطح پر معتبررینکنگ سسٹم میں سبجیٹکٹ کیٹیگری میںدنیاکی عظیم یونیورسٹیوں میں شمار ہوتی ہے۔ انہوں نے طلبہ پر روز دیا کہ تفریح کے ساتھ ساتھ اپنی تمام توجہ اپنے تدریسی و تحقیقی اُمور پر مرکوز رکھیںکیونکہ پیشہ وارانہ اُمور میں مہارت اور ہنر یافتہ نوجوان اپنی صلاحیتوں کی بنیاد پر دوسرے لوگوں سے سبقت لیجاتے ہیں۔

انہوں نے بتایاکہ یونیورسٹی میں طلبہ کو اپنی صلاحیتوں کے اظہار کیلئے سینئر ٹیوٹر آفس سمیت دی ایگریرین سوسائٹی کا پلیٹ فارم مہیا کیا گیا ہے تاکہ وہ اپنے ہنر اور صلاحیت کا بھرپور اظہار کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی کوئی سرکاری یونیورسٹی اپنی طلبہ کو سالانہ 60کروڑ سے زائد کے تعلیمی وظائف یا فنانشل اسسٹنٹس نہیں دیتی جبکہ یونیورسٹی میں میرٹ پر داخلہ لینے والے کسی بھی طالب علم کے کمزور معاشی حالات کو اس کی اعلیٰ تعلیم میں رکاوٹ نہیں بننے دیا جارہا۔ انہوںنے اس امر پر اطمینان کا اظہار کیا کہ سوسائٹی اپنے منشور کے مطابق اپنی سرگرمیوں کو آگے بڑھا رہی ہے جس سے پیشہ وارانہ بہتری کے نئے راستے اور نوجوانوں کیلئے تعمیری سرگرمیوں کے مواقع میسر آتے ہیں۔