لاہور ہائیکورٹ میں بسنت منانے کے اقدام کو چیلنج کردیا گیا

پابندی ہٹانے کے فیصلے کیخلاف بھی پنجاب اسمبلی میں قرارداد جمع کروادی گئی

Mian Nadeem میاں محمد ندیم بدھ 19 دسمبر 2018 15:32

لاہور ہائیکورٹ میں بسنت منانے کے اقدام کو چیلنج کردیا گیا
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 19 دسمبر۔2018ء) لاہور ہائیکورٹ میں پنجاب حکومت کی جانب سے بسنت منانے کے اقدام کو چیلنج کردیا گیا ہے. بدھ کو ایڈوووکیٹ صفدر شاہین پیرزادہ کی جانب سے لاہورہائیکورٹ میں پنجاب حکومت کی جانب سے بسنت منانے کے اقدام کو چیلنج کیا گیا ہے. دائر درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ بسنت خونی کھیل کی شکل اختیار کر گیا تھا، جس کی وجہ سے پابندی لگائی گئی تھی،ڈور پھرنے کے واقعات سے بے شمار قیمتی جانیں ضائع ہوئیں.

(جاری ہے)

حکومت عوامی مسائل سے توجہ ہٹانے کیلئے بسنت جیسے خونی کھیل کی اجازت دے رہی ہے،کوئی بھی ایسی تفریح جو انسانی جانوں کے ضیاع کا باعث بنے،اس کی اجازت دینا خلاف آئین ہے،عدالت حکومت کی جانب سے بسنت کی اجازت دینے کا اقدام کالعدم قرار دے. دوسری جانب بسنت پر پابندی ہٹانے کے فیصلے کیخلاف پنجاب اسمبلی میں قرارداد جمع کروادی گئی ہے. قرارداد میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان پنجاب حکومت کے اس فیصلے پر سوموٹو ایکشن لے‘ انسانی جانوں کے ضیاع کی ہرگز اجازت نہیں دی جاسکتی.

بدھ کو مسلم لیگ (ن)کی رکن حنا پرویز بٹ نے پنجاب حکومت کی جانب سے بسنت پر پابندی ہٹانے کے فیصلے کیخلاف قرارداد پنجاب اسمبلی میں جمع کروائی گئی. قرارداد میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان نے 2005میں بسنت پر مکمل پابندی عائد کی تھی اور پنجاب حکومت نے 2009میں بسنت کیخلاف باقاعدہ قانون پاس کیا تھا، حکومت نے اپنے طور پر بسنت منانے کا فیصلہ کرکے توہین عدالت کی ہے، سپریم کورٹ آف پاکستان کو فوری اس فیصلے کا سوموٹو نوٹس لینا چاہیے. قرارداد میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ پنجاب حکومت بسنت منانے کے فیصلے کو فی الفور واپس لے، اپوزیشن حکومت کو انسانی جانوں کے ضیاع کی ہرگز اجازت نہیں دے گی.