سعودی وزیر خزانہ نے بجٹ 2019ء کو بہترین قرار دے دیا

بجٹ میں سعودی باشندوں کو ایک ہزار ریال کا ماہانہ مہنگائی الاؤنس بھی دیا جا رہا ہے

Muhammad Irfan محمد عرفان بدھ 19 دسمبر 2018 16:30

سعودی وزیر خزانہ نے بجٹ 2019ء کو بہترین قرار دے دیا
ریاض (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔19دسمبر2018ء ) سعودی کابینہ کے اجلاس میں ایک ٹریلین ایک سو 6 ارب ریال کا نیا ریکارڈ ساز بجٹ منظور کیا ۔ اس طرح یہ بجٹ اپنے حجم کے اعتبار سے رواں مالی سال 2018 کے بجٹ کے مقابلے میں 7 فیصد زیادہ ہے۔بجٹ میں مملکت کی آمدنی 975 ارب ریال ظاہر کی گئی ہے جو گزشتہ برس کے مقابلے میں 9 فیصد زیادہ تھی۔ جبکہ مالی خسارہ 131 ارب ریال کا ہے جو کُل مُلکی آمدنی کا 4.2 فیصد بنتا ہے۔

اس طرح 2019ء کے بجٹ کے مقابلے میں گزشتہ سال کے ریکارڈ کیے گئے 136ارب ریال کے بجٹ خسارے میں کمی آئی ہے۔ بجٹ کے حوالے سے سعودی کابینہ کا اجلاس گزشتہ روز ریاض کے قصر الیمامہ میں ہوا جس کی صدارت سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبد العزیز نے کی۔بجٹ 2019ء میں اقتصادی اصلاحات کے لیے خطیر رقم مختص کی گئی ہے۔

(جاری ہے)

اس کے علاوہ مالیاتی اداروں کی بہتری اور شفافیت کے علاوہ نجی سیکٹر کو بہترین سہولتوں اور مواقع کی فراہمی کو بھی یقینی بنایا جائے گا۔

اس بجٹ میں سعودی وژن 2030ء کی تکمیل کے لیے بھی خاصی رقم مخصوص کی گئی ہے۔ شاہ سلمان کا اس موقع پر کہنا تھا کہ بجٹ میں سعودی شہریوں کو بہترین سہولیات و خدمات کی فراہمی بنیادی نکتہ قرار دیا گیا ہے۔ اس بجٹ کے تحت مملکت کے تمام علاقوں کو ترقی دی جائے گی اور جدید سہولتوں سے آراستہ کیا جائے گا۔ اس سے قبل وزیر خزانہ محمد بن عبداللہ الجدعان نے بجٹ پیش کرتے ہوئے بتایا کہ بجٹ 2019ء میں ترقی کا تناسب 2.6 فیصد ہے جبکہ گزشتہ برس یہ تناسب 2.3 فیصد تھا۔

بجٹ میں ترقیاتی امور کے لیے بھی بڑی رقم مختص کی گئی ہے جس کی بدولت مُلکی اور غیر مُلکی سرمایہ کاری کو فروغ حاصل ہو گا اور نجی شعبے میں بھی اصلاحات لائی جائیں گی۔ سرمایہ کاروں کو ماضی کی نسبت زیادہ بہتر سہولتیں دی گئی ہیں۔ آئندہ مالی سال کے لیے کُل آمدنی کا تخمینہ 975 ارب ریال لگایا گیا ہے۔ تیل سے حاصل ہونے والی آمدنی میں 662 ارب ریال کا اضافہ متوقع ہے جبکہ تیل کے علاوہ دیگر ذرائع سے حاصل ہونے والی آمدنی مجموعی آمدنی کا 20 فیصد ہو گی۔

اس کے علاوہ سعودی مانیٹرنگ ایجنسی میں اضافی ذخائر 496ارب ریال کے ہوں گے جو کُل آمدنی کا 15.9 فیصد بنتا ہے۔ سعودی وزیر خزانہ نے آئندہ مالی سال کے بجٹ کو ماضی کے تمام بجٹس کے مقابلے میں بہترین قرار دیا ۔اس بجٹ میں سعودی عوام بھی شاندار خوش خبری دی گئی ہے۔ سعودی فرمانرواخادمِ حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیزن آلِ سعود نے نئے مالی سال کے بجٹ کے دوران عوام کے لیے ریلیف پیکیج جاری رکھنے کا اعلان کر دیا۔

سعودی فرمانروا کی جانب سے جاری کردہ شاہی فرمان کے مطابق سول اور فوجی ملازمین کو ہرماہ ہزار ریال مہنگائی الاؤنس دیا جائے گا جب کہ سعودی طلباء اور طالبات کے وظیفے میں 10فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔شاہی فرمان کے مطابق شہریوں کو مہنگائی الاؤنس کی مدت میں ایک سال کی توسیع کردی گئی۔ریٹائرڈ ملازمین اور سوشل انشورنس لینے والے شہریوں کوماہانہ 500 ریال الاؤنس دیا جائے گا۔سوشل سیکیورٹی حاصل کرنیوالے شہریوں کوماہانہ 500 ریال کا الاؤنس مِلا کرے گا۔