اب ملک میں صرف قانون کی عملداری ہوگی،

حکومتی رٹ کو کوئی چیلنج نہیں کرسکتا، وزیر اعظم کے حکم پر بڑے بڑے مگر مچھوں پر ہاتھ ڈالا جائے گا وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی کا پولیس لائن ہیڈ کوارٹر میں لوئر کورس اور بیسک لوئر کورس کی پاسنگ آئوٹ پریڈ کی تقریب سے خطاب

بدھ 19 دسمبر 2018 20:00

اب ملک میں صرف قانون کی عملداری ہوگی،
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 دسمبر2018ء) وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی نے کہا ہے کہ اب ملک میں صرف قانون کی عملداری ہوگی، حکومتی رٹ کو کوئی چیلنج نہیں کرسکتا، وزیر اعظم کے حکم پر بڑے بڑے مگر مچھوں پر ہاتھ ڈالا جائے گا۔بدھ کو پولیس لائن ہیڈ کوارٹرز میں لوئر کورس اور بیسک لوئر کورس مکمل کرنے والے جوانوں کی پاسنگ آئوٹ پریڈ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شہریار آفریدی نے کہا کہ اب ملک میں صرف قانون کی عملداری ہوگی، حکومتی رٹ کو کوئی چیلنج نہیں کرسکتا۔

وزیر مملکت نے کہا کہ ریاست مدینہ کے بعد اللہ نے پاکستان کی دھرتی کو کلمے سے جوڑا ہے پاکستان کا آئین قرآن و سنت کے تابع ہے۔ انہوں نے کہا کہ جوانوں کی قربانیوں سے ملک میں امن قائم ہوا ہے، امن و جنگ میں قانون نافذ کرنے والے ادارے ہماری طاقت ہیں اور ان کی بے شمار قربانیوں پر قوم فخر کرتی ہے۔

(جاری ہے)

شہریار آفریدی نے کہا کہ ہمارے اداروں کی قربانیوں پر قوم فخر کرتی ہے، دھرتی کیلئے قربانی دینے والوں کا کوئی ثانی نہیں۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے جب مجھے یہ ذمہ داری دی تو کہا کہ ’بہت بڑی ذمہ داری ہے، اللہ کے سوا کسی اور کے آگے مت جھکنا‘ وزیر اعظم کی واضح ہدایات ہیں کہ بڑے مگر مچھوں پر ہاتھ ڈالا جائے۔شہریار آفریدی نے کہا کہ ہماری پولیس دنیا کے لئے مثال بنے گی ۔کے پی پولیس گزشتہ5سال ایک مثال تھی، اسلام آباد پولیس بھی پوری دنیا کے لئے مثال قائم کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ ادوار کے حکمرانوں نے اسلام آباد پولیس کو استعمال ضرور کیا لیکن انہیں سہولیات اور سکون نہیں دیا۔ وزیر مملکت برائے داخلہ کا کہنا تھا کہ پہلا عزم شہیدوں کے پیکج پر عملدر آمد تھا، اسٹیٹ آف دی آرٹ سہولتیں وٹیکنالوجی ریاست کی ذمہ داری ہے اس لیے وزیراعظم کے ساتھ میٹنگ میں آّئی جی نے جو کچھ مانگا سب کچھ وزیر اعظم نے منظور کیا۔

شہریار آفریدی نے بتایا کہ گرینڈ آپریشن میں357 ارب روپے کی زمین قبضہ مافیا سے واگزار کرائی ہے اور اسلام آباد پولیس فورس فرنٹ پر گئی اور قبضہ چھڑایا۔ انہوں نے کہا کہ نئے پاکستان میں کوئی لاقانونیت کا تصور نہ کرے۔ وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی نے کہا کہ منشیات آنے والی نسلوں کے لئے ایک ناسور ہے، قوم کا مورال گرجائے تو نوجوان آسرا منشیات میں ڈھونڈتے ہیں، ڈرگ مافیا کو پکڑا جاتا ہے تو کچھ دن بعدان کو ضمانت دے دی جاتی ہے، میری چیف جسٹس آف پاکستان سے اپیل ہے کہ قوم کے مستقبل سے کھلینے والوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے ۔

انہوں نے کہا کہ قانون کی عملداری ہوگی، حکومتی رٹ کو کوئی چیلنج نہیں کرسکتا۔مستقبل پاکستان اور پاکستانی قوم کا ہے، ہماری صرف ایک ہی سوچ ہے جو پاکستان سے شروع ہوکر پاکستان پر ختم ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ طاہر داوڑ شہید قوم کی عزت ہے، اس کیس کے لیے جوائنٹ انویسٹیگیشن ٹیم بنا دی گئی ہے اور بہت جلد پارلیمانی کمیٹی بھی بنا دی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ سیف سٹی پراجیکٹ کے نام پر قوم کو دھوکا دیا گیا میں مشکور ہوں کہ چیئرمین نیب نے اس کا نوٹس لیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ لوگ کہتے ہیں کے راؤ انوار پر کیوں ہاتھ نہیں ڈال رہے، راؤ انوار کا کیس عدالت میں ہے اور ہم عدالت کے ہر فیصلے کا احترام کریں گے۔اس موقع پر آئی جی اسلام آباد نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاس آوٹ ہونے والے پولیس جوانوں کو ہر لحاظ سے ٹریننگ دی گئی ہے۔

وفاقی پولیس نے گزشتہ چند ماہ میں اسلام آباد میں بڑے آپریشنز کیے ہیں. منشیات فروشوں اور قبضہ مافیا کے خلاف بھرپور کاروائیاں کی گئی ہیں اور بلاتفریق قبضہ مافیا کے خلاف کاروائیاں جاری رہیں گی. آئی جی اسلام آباد نے پولیس ملازمین کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے شہریوں کا تحفظ یقینی بنانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاس آئوٹ ہونے والے نوجوان مبارک باد کے مستحق ہیں۔