Live Updates

موجودہ حکومت تجارتی خسارے کو بڑی حد تک کم کرنے میں کامیاب ہوگئی

مالی 2018، 19 کے پہلے 5 ماہ کے دوران ملک کے تجارتی خسارے میں 10 فیصد کمی واقع

muhammad ali محمد علی بدھ 19 دسمبر 2018 19:52

موجودہ حکومت تجارتی خسارے کو بڑی حد تک کم کرنے میں کامیاب ہوگئی
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 19 دسمبر2018ء) موجودہ حکومت تجارتی خسارے کو بڑی حد تک کم کرنے میں کامیاب ہوگئی، مالی 2018، 19 کے پہلے 5 ماہ کے دوران ملک کے تجارتی خسارے میں 10 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کی حکومت نے اگست کے ماہ میں اقتدار سنبھالنے کے بعد اپنی معاشی پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان کی معیشت کے سب سے بڑے مسئلے تجارتی خسارے میں کمی لانے کیلئے کوششیں کی جائیں گی۔

اب اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق تحریک انصاف کی وفاقی حکومت مالی سال 2018، 19 کے پہلے 5 ماہ کے دوران اپنے مقرر کردہ ٹارگٹ کو کسی حد تک حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئی ہے۔ حکومت مالی سال 2018، 19 کے پہلے 5 ماہ کے دوران تجارتی خسارے میں 10 فیصد کی بڑی کمی لانے میں کامیاب ہوگئی ہے۔

(جاری ہے)

اس حوالے سے وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا ہے کہ 2017 معاشی تاریخ میں منفرد تھا، اس سال جیسا معاشی بحران ملکی تاریخ میں پہلے نہیں آیا، 1998 اور 2008 میں بھی معاشی بحران کا سامنا کرنا پڑا تھا، 2017 اور 2018 میں 19 ارب ڈالرز کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ ریکارڈ کیا گیا، مئی، جون اور جولائی میں ہر ماہ 2 ارب ڈالرز کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ چل رہا تھا، اگر اسی رفتار سے چلتے تو سالانہ 24 ارب ڈالرز کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ ریکارڈ ہوتا، خسارے کو روکنے کے لیے فسکل اور مانیٹری پالیسی کے تحت اقدامات کیے گئے۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ اب ماہانہ ایک ارب ڈالرز تک پہنچ چکا ہے، یہ خسارہ اب بھی زیادہ ہے، رواں سال 12 سے 13 ارب ڈالرز کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ ہوگا، رواں سال 12 ارب ڈالرز کا فنانسنگ گیپ ہے۔اسد عمر نے بتایا کہ حکومت نے ملک کو معاشی دیوالیہ ہونے سے بچانے کیلئے اقدامات کیے ہیں، سعودی عرب سے 2 ارب ڈالرز مل چکے ہیں، جنوری میں سعودی عرب سے ایک ارب ڈالرز ملیں گے، سعودی عرب سے 3 فیصد سود پر قرضہ لیا گیا ہے جب کہ 270 ملین ڈالرز کا تیل ماہانہ ادھار پر دے گا، جنوری میں سعودی عرب سے تیل ادھار ملنا شروع ہوجائے گا اور رواں سال ڈیڑھ ارب ڈالرز کا تیل ادھار پر ملے گا۔

انہوں نے بتایاکہ یو اے ای سے امدادی پیکیج پر بات چیت چل رہی ہے، پیکیج کا اعلان چند روز میں ہوجائے گا، اس کے علاوہ چین سے بھی امدادی پیکیج پر بات ہورہی ہے، چین کے کمرشل بینکوں سے فنانسنگ ملے گی، 2019 تک فنانسنگ گیپ پورا ہوچکا ہے۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات