سیدعلی گیلانی اور میرواعظ کی طرف سے یاسین ملک اوردیگر کیخلاف جھوٹے مقدمات درج کرنے کی مذمت

آسیہ اندرابی کوتہاڑ جیل میںقید تنہائی میں رکھنا او بنیادی سہولتوں سے محروم رکھنا انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے

جمعرات 20 دسمبر 2018 18:22

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 دسمبر2018ء) مقبوضہ کشمیر میں مشترکہ حریت قیادت کے رہنمائوں سید علی گیلانی اور میرواعظ عمر فاروق نے کشمیری حریت قائدین کے ساتھ بھارتی حکمرانوں کے غیر جمہوری اور غیر اخلاقی سلوک اور انہیں جھوٹے مقدمات میں ملوث کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے ا ن کارروائیوں کو انسانی اورجمہوری حقوق کی سنگین پامالی قرار دیا ہے۔

کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق آزادی پسند رہنمائوں نے سرینگر میں جاری ایک مشترکہ بیان میں جموںوکشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک اور دیگر حریت پسند کارکنوں مشتاق احمد ڈار، محمد حنیف ڈار، شاکر احمد آہنگر، فیاض احمد لون، امتیاز احمد ڈار، امتیاز احمد گنائی اور بشارت احمد بٹ کی گرفتاری اور انہیں مختلف جھوٹے مقدمات میںملوث کر کے حراست میں رکھنے کو انتقامی کارروائی قرار دیا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ محمد یاسین ملک اور دیگر کارکنوںکیخلاف بھارتی پولیس کی جانب سے اقدام قتل کا مقدمہ درج کرنا مضحکہ خیز اور سراسر جھوٹ پر مبنی ہے کیونکہ بھارتی پولیس نے خود ایک پر امن احتجاج کے دوران محمد یاسین ملک اور ان کے ساتھیوں پر یلغار کرکے انہیں تشدد کا نشانہ بنایا ۔انہوں نے کہا کہ یاسین ملک اور انکے ساتھیوں پر بے بنیاد الزامات عائد کرنا سفید جھوٹ کے سواکچھ نہیں۔

انہوں نے کہاکہ اس سے یہ حقیقت آشکار ہو جاتی ہے کہ قابض حکمران اپنی جارحیت اور انسانیت سوز کارروائیوں کی پردہ پوشی کیلئے کسی بھی حد تک جاسکتے ہیں۔ حریت رہنمائوں نے کہاکہ ایک طرف قابض حکمرانوں مقبوضہ کشمیر میںنے قتل و غارت کا بازار گرم کررکھاہے اور دوسری طرف حریت قائدین کے پر امن احتجاج کے دوران ان پر قتل کے الزامات عائد کئے جاتے ہیںجوان کے ذہنی دیوالیہ پن کا ثبوت ہے۔

دریں اثناء سید علی گیلانی، میرواعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک پر مشتمل مشترکہ حریت قیادت نے نئی دلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل میں نظربند خاتون حریت رہنما اور دختران ملت کی سربراہ آسیہ اندرابی اور ان کی ساتھیوں فہمیدہ صوفی اور ناہیدہ نسرین کو قید تنہائی میں رکھنے اور علاج معالجے سمیت تمام بنیادی سہولتوں سے محروم رکھنے کی شدید مذمت کی ہے ۔ انہوں نے ایک بیان میںکہا کہ محبوس خاتون رہنما پہلے سے کئی عارضوں میں مبتلا ہیں اور جس طرح انہیں قید تنہائی میں رکھ کر ذہنی اور جسمانی اذیت دی جارہی ہے وہ حقوق انسانی کی سنگین خلاف ورزی ہے۔انہوں نے کہاکہ موصوفہ کے تمام حقوق کو سلب کیا گیا ہے اوران کی نظربندی کوبلا جواز طول دیا جارہا ہے۔