اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز کا ہتک آمیز رویہ

حمزہ شہباز کے رویے سے تنگ آ کر ملازمین بھی ان کا ساتھ چھوڑنے لگے

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعہ 21 دسمبر 2018 13:20

اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز کا ہتک آمیز رویہ
لاہور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 21 دسمبر 2018ء) : اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز کے ہتک آمیز روہے سے تنگ آ کر ان کے ملازمین بھی ان کا ساتھ چھوڑنے لگے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق چند ماہ میں دو سکیورٹی چیف آفیسرز کرنل ریٹائرڈ موسیٰ، میجر ریٹائرڈ عامر حفیظ،اسٹاف آفیسر ٹو حمزہ شہباز رانا فرحان اور ڈرائیور شوکت نے بھی مسلم لیگ ن سیکرٹریٹ کو خیرباد کہہ دیا۔

حمزہ شہباز کے ساتھ 6 سال تک کام کرنے والے رانا فرحان نے بھی ہتک آمیز رویے پر کنارہ کشی اختیار کر لی اور استعفیٰ دے دیا جبکہ گاڑی صاف نہ ہونے پر جب حمزہ شہباز نے ڈرائیور کو ڈانٹا تو ڈرائیور شوکت بھی نوکری چھوڑ کر واپس جہلم چلا گیا۔ ذرائع کے مطابق حمزہ شہباز کے توہین آمیز رویے کی وجہ سے ہی کوئی زیادہ دیر ان کے ساتھ کام نہیں کرتا۔

(جاری ہے)

خیال رہے کہ اس سے قبل حمزہ شہباز کے ہتک آمیز رویے سے تنگ آ کر پارٹی رہنماؤں سید زعیم حسین قادری اور چودھری وسیم قادر نے پارٹی کو خیرباد کہہ دیا۔

گذشتہ دنوں ڈپٹی میئر لاہور وسیم قادر کو بوتل مارنے کے بعد شہباز شریف کے صاحبزادے نے دو روز قبل مسلم لیگ ن لاہور کے رہنما میاں جمیل کو تھپڑ رسید کردیا۔ یہی وجہ ہے کہ مسلم لیگ ن کے اندر سابق وزیراعلٰی پنجاب اور پارٹی صدر شہباز شریف کے صاحبزادے حمزہ شہباز کے خلاف بغاوت عروج پکڑتی جا رہی ہے۔مسلم لیگ ن کے متعدد رہنما شکایت کر چکے ہیں کہ پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز اپنی عمر سے بڑے رہنماؤں کی عزت نہیں کرتے۔

حمزہ شہباز کا پارٹی رہنماؤں کے ساتھ سلوک ہتک آمیز ہے۔ پنجاب اسمبلی کی نشست پی پی 168 لاہور کے ضمنی الیکشن میں شکست کے بعد غصے میں آ کر اپنی ہی پارٹی کے سینئر رہنما اور لاہور کے ڈپٹی میئر وسیم قادر کو ایک تقریب کے دوران سرعام پانی کی بوتل دے ماری تھی۔حمزہ شہباز نے ایک تقریب کے دوران مسلم لیگ ن کے رہنما میاں جمیل کو تھپڑ رسید کر دیا تھا۔ حمزہ شہباز کے اس رویے کی وجہ سے پارٹی کو سخت نقصان پہنچنے کا اندیشہ پیدا ہو گیا ہے۔