حکومت کے پاس نئے صوبے کے قیام اور آئین میں ترمیمم کے لئے دو تہائی اکثریت نہیں،

کل تک جنوبی پنجاب کے لوگ اپنے حقوق مانگ رہے تھے، آج وہ الگ صوبہ مانگ رہے ہیں،میاں ریاض حسین پیرزادہ

جمعہ 21 دسمبر 2018 15:08

حکومت کے پاس نئے صوبے کے قیام اور آئین میں ترمیمم کے لئے دو تہائی اکثریت ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 دسمبر2018ء) مسلم لیگ (ن) کے رکن قومی اسمبلی میاں ریاض حسین پیرزادہ نے کہا ہے کہ حکومت کے پاس نئے صوبے کے قیام اور آئین میں ترمیمم کے لئے دو تہائی اکثریت نہیں ہے، کل تک جنوبی پنجاب کے لوگ اپنے حقوق مانگ رہے تھے، آج وہ الگ صوبہ مانگ رہے ہیں۔

(جاری ہے)

جمعہ کو پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوںنے کہا کہ اگر اس حوالے سے حکومت کی نیت صاف ہے تو پھر قومی اسمبلی سے دو تہائی اکثریت کے ذریعہ آئین کے آرٹیکل ون میں ترمیم کے ذریعہ نیا صوبہ بنایا جا سکتا ہے لیکن حکومت کے پاس ایوان میں دوتہائی اکثریت نہیں، صوبہ جنوبی پنجاب کے قیام کے نام پر سیاست کرنے والے لیڈروں کا یہ امتحان ہے۔

انہوں نے کہا کہ صوبہ بلوچستان میں محمود خان اچکزئی الگ صوبہ مانگ رہے ہیں جبکہ ہزارہ کے لوگ بھی صوبہ ہزارہ مانگ رہے ہیں، اس طرح جنوبی پنجاب اور کراچی کے لوگ بھی الگ صوبہ مانگ رہے ہیں، ان سب کے مطالبات کو سنجیدگی سے دیکھنا چاہیے۔ ریاض پیرزادہ نے کہا کہ کل تک جنوبی پنجاب کے لوگ اپنے حقوق مانگ رہے تھے، اگر ان کو حقوق دیئے گئے ہوتے تو آج الگ صوبہ کی ڈیمانڈ نہ ہوتی۔